Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

میرا خواب ہے کہ انڈیا اور پاکستان اچھے دوست بن جائیں: ملالہ یوسفزئی

ملالہ یوسفزئی نے انڈیا میں پرامن مظاہرین کی گرفتاریوں پر تشویش کا اظہار کیا۔ فوٹو اے ایف پی
نوبل امن انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی نے انڈیا پاکستان تعلقات کے حوالے سے کہا ہے کہ ملکی سرحدوں اور تقسیم کا پرانا فلسفہ کارآمد نہیں رہا، انڈین اور پاکستانی شہری پرامن فضا میں رہنا چاہتے ہیں۔
انڈین ٹی وی چینل این ڈی ٹی وی کے مطابق جے پور لٹریچر فیسٹیول میں اپنی کتاب پر بات چیت کرتے ہوئے ملالہ یوسفزئی نے کہا کہ ’یہ میرا خواب ہے کہ پاکستان اور انڈیا اچھے دوست بن جائیں اور ہم ایک دوسرے کے ملکوں کا دورہ کر سکیں۔‘
ملالہ نے مزید کہا کہ ہر ملک میں اقلیتوں کو تحفظ کی ضرورت ہے، چاہے پاکستان ہو یا انڈیا، ’اس مسئلے کا تعلق مذہب سے نہیں طاقت کے بے جا استعمال سے ہے، اس مسئلے کو سنجیدگی سے لینا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ اقلیتوں کو خطرہ ہے، چاہے وہ پاکستان میں ہندو اور عیسائی ہوں، یا پھر انڈیا میں مسلمان، دلت اور دیگر اقلیتی ہوں۔
جے پور فیسٹیول میں آن لائن لنک کے ذریعے خطاب میں ملالہ نے سوال اٹھایا کہ ’آپ انڈین ہیں اور میں پاکستانی، اور ہمیں اس پر کوئی اعتراض نہیں تو پھر ہمارے درمیان نفرت کیوں پیدا کی گئی ہے۔‘
ملالہ یوسفزئی نے مزید کہا کہ انڈیا اور پاکستان کا اصل دشمن غربت، امتیازی سلوک اور عدم مساوات ہے جن کے خلاف دونوں ممالک کو مل کر لڑنا چاہیے، بجائے ایک دوسرے سے لڑنے کے۔ 
اكتوبر 2012 میں طالبان کے حملے میں زخمی ہونے والی ملالہ یوسفزئی نے کہا کہ انڈیا میں پرامن مظاہروں کے دوران انٹرنیٹ کی بندش اور سماجی کارکنان کی حراست تشویشناک ہے، امید ہے کہ انڈین حکومت عوام کے مطالبات سنے گی۔
’آپ کو بے شک ان کی سیاسی رائے پسند نہ ہوں لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ انہیں جیل میں ڈال دیا جائے۔ سیاسی رائے دینا ہر شخص بشمول خواتین کا جمہوری حق ہے۔‘
ملالہ یوسفزئی نے انڈیا میں کسانوں کے حق میں بولنے والی تمام خواتین اور لڑکیوں کو سراہتے ہوئے ان کے کام کو متاثر کن قرار دیا۔

شیئر: