Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سپیس ایکس کا راکٹ لینڈنگ کے بعد پھٹ گیا

راکٹ آسمان تک گیا اور چھ میل یا 10 کلومیٹر کی اونچائی پر پہنچنے کے بعد یکے بعد دیگرے اس کے تین انجن بند ہوگئے۔ فوٹو: اے ایف پی
خلا میں بھیجنے والی ٹیکنالوجی بنانے کی کمپنی سپیس ایکس کا ایک راکٹ، جس میں کوئی انسان سوار نہیں تھا، بدھ کو کامیاب پرواز کے بعد لینڈنگ کے آخری مرحلے میں پھٹ گیا۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق یہ سٹار شپ راکٹ کا ایک ماڈل تھا اور سپیس ایکس مستقبل میں سٹارشپ راکٹ کو مریخ پر بھیجنے کے لیے کام کر رہا ہے۔
ٹیسٹ فلائٹ کی براہ راست تشریات کے دوران سپیس ایکس کے ایک مبصر کا کہنا تھا کہ اس راکٹ کی لینڈنگ ہموار تھی۔ لیکن راکٹ کے نچلے حصے سے دھواں نکل رہا تھا اور عملہ اسے بجھانے کے کوشش کر رہا تھا۔
اس کے کچھ دیر بعد ہی راکٹ پھٹ گیا۔ وہ پہلے ہوا میں گیا اور پھر واپس زمین پر آگرا۔
اس بارے میں فوری طور پر کوئی وضاحت نہیں دی گئی تھی۔
راکٹ پھٹنے کے تقریباً ایک گھنٹے بعد سپیس ایکس کے بانی اور مشہور شخصیت ایلن مسک نے اس بارے میں مزاحیہ ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ 'سٹارشپ ایس این 10 نے ایک کی ٹکڑے میں لینڈ کیا۔'
اپنے دوسرے ٹویٹ میں انہوں نے لکھا کہ 'سپیس ایکس کی ٹیم بہت اچھا کام کر رہی ہے! اس کی کامیابی کا اندازہ اس دن لگایا جائے گا جب سٹارشپ کی پروازیں عام ہو جائیں گی۔'
سٹارشپ کے ایس این 10 نامی نئے ماڈل نے ٹیکساس میں بوکا چیکا کے علاقے سے پرواز بھری۔
راکٹ فضا میں گیا اور چھ میل یا 10 کلومیٹر کی اونچائی پر پہنچنے کے بعد یکے بعد دیگرے اس کے تین انجن بند ہوگئے۔ کچھ دیر بعد راکٹ افقی پوزیشن میں آیا اور واپس سیدھا ہو کر زمین پر آ گرا۔
ایلن مسک سٹارشپ راکٹ کو مریخ پر بھیجنے کے لیے تیار کر رہے ہیں۔ لیکن اس کے دو ماڈل ایس این 8 اور ایس این 9 اپسے ٹیسٹ کے دوران دسمبر اور فروری میں پھٹے تھے۔
راکٹ کے ٹیسٹ امریکی ریاست ٹیکساس کے جنوب میں میکسیکو کے بارڈر کے قریب صحرا میں کیے جاتے ہیں۔ جس علاقے میں ٹیسٹ کیے جاتے ہیں اسے سپیس ایکس نے لیز پر لے رکھا ہے۔ یہ علاقہ اتنا وسیع ہے کہ یہاں پھٹنے والے راکٹ یا ہونے والے کسی حادثے سے کوئی نقصان نہیں ہو سکتا نہ کسی کی جان کو خطرہ ہو سکتا ہے۔

شیئر: