Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی خواتین نے اب تک کیا کامیابیاں حاصل کیں

سعودی عرب میں 1700 خواتین کو کلیدی عہدوں کے لیے تربیت دی جارہی ہے (فوٹو العربیہ)
عالمی یوم خواتین ایک ایسے وقت میں منایا جا رہا ہے جب کہ سعودی عرب کے متعارف کرائے گئے ویژن 2030 کے تحت سعودی خواتین مختلف شعبہ ہائے زندگی میں نئی کامیابیاں حاصل کر رہی ہیں۔
اصلاحات کے نتیجے میں خواتین کی بہتری سے متعلق بیانیہ برابری اور شمولیت سے آگے بڑھ کر نمایاں کارکردگی اور اعلی کامیابیوں تک پہنچ چکا ہے۔ ویژن 2030 کے تحت خواتین کی کامیابیوں نے سعودی عرب میں نوجوان خواتین کے لیے مستقبل میں نئی بلندیوں کو چھونے کا راستہ متعین کر دیا ہے۔
ویژن 2030 کے تحت وسیع تر سماجی اصلاحات کی وجہ سے اب سعودی خواتین کے لیے محض برابری یا یکساں مواقع ہدف نہیں بلکہ وہ اپنے ہم عصروں سے تمام شعبہ ہائے زندگی میں نظریے، کامیابیوں اور جدت کے میدان میں آگے بڑھ رہی ہیں۔
سعودی عرب میں بھی دیگر ملکوں کی طرح خواتین کا عالمی دن منایا جا رہا ہے۔ اس حوالے سے وزارت داخلہ نے اپنے مختلف اداروں  اور محکموں مثلا امن عامہ، پاسپورٹ، جیل خانہ جات، انسداد منشیات اور طبی خدمات کے اداروں میں مختلف عہدوں پر فائز سعودی خواتین  کے کردار کو اجاگر کیا ہے۔
العربیہ نیٹ کے مطابق محکمہ شماریات نے 2020 کی پہلی سہ ماہی کے اعدادوشمار میں کہا ہے کہ سعودی وژن 2030  کے تحت خواتین کو لیبر مارکیٹ میں بڑے پیمانے پر اپنے قدموں پر کھڑا کرنے کے مواقع مہیا کیے گئے۔ سعودی لیبر مارکیٹ میں ان کی تعداد روز بروز بڑھتی جا رہی  ہے۔ 

سعودی لیبر مارکیٹ میں خواتین کی تعداد روز بروز بڑھتی جا رہی  ہے (فوٹو العربیہ) 

خادم حرمین شریفین شاہ سلمان اور ولی عہد قومی معیشت کے فروغ اور ہمہ جہتی ترقیاتی سکیموں میں خواتین کو زیادہ سے زیادہ حصہ لینے کے مواقع فراہم کر رہے ہیں۔ 
وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود نے اعلی قیادت کی ہدایت پر لیبر مارکیٹ میں خواتین کی شراکت  کا گراف 25 فیصد تک پہنچا دیا ہے۔ 
 قومی تبدیلی پروگرام کے تحت طے تھا کہ 2020 کی پہلی سہ ماہی میں لیبر مارکیٹ میں خواتین کی شراکت 24 فیصد تک ہوگی تاہم گراف 27.5 فیصد تک پہنچ گیا ہے۔ یہ اس بات کا پتہ دے رہا ہے کہ لیبر مارکیٹ میں خواتین کی شراکت کی اہمیت کو سمجھا جانے لگا ہے۔ 

سعودی وژن 2030 کے تحت خواتین کو اپنے قدموں پر کھڑے ہونے میں مدد کی جا رہی ہے- (فوٹو العربیہ)

سیکریٹری وزارت افرادی قوت برائے خواتین ہند الزاھد نے بتایا کہ وزارت نے خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے سرکاری اور پرائیویٹ سیکٹرز میں ان کی تعداد میں اضافے کا خصوصی پروگرام نافذ کرایا ہے۔  
الزاھد کا کہنا ہے کہ پروگرام پر عمل درآمد جاری ہے اور پہلے مرحلے میں 1700 خواتین کو کلیدی عہدوں کے لیے تربیت دی جا رہی ہے۔  
وزارت افرادی قوت ’کلیدی عہدوں کے لیے لیڈیز پلیٹ فارم  شروع کیا ہے۔ اس کے تحت مملکت بھر میں سعودی خواتین کو مختلف عہدوں کے فرائض انجام دینے کے لیے تیار کیا جا رہا ہے۔ اس میں ایسی خواتین کا انتخاب کیا گیا ہے جو آٹھ برس کا تجربہ رکھتی ہیں جبکہ سرکاری اور نجی اداروں کے ایسے عہدیداروں کے تجربات سے فائدہ اٹھایا جا رہا ہے جو کلیدی عہدوں پر خواتین کو فائز کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ 

مختلف وزارتوں میں خواتین آج اپنا کردار احسن طریقے سے انجام دے رہی ہیں- (فوٹو العربیہ)

سبق ویب سائٹ کے مطابق کنگ عبداللہ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی یونیورسٹی اپنے انداز سے خواتین کے عالمی دن میں حصہ لے رہی ہے۔  پی ایچ ڈی کی دو سکالرز سعودی خواتین لینا اور اسرار آبدوز روبوٹ اور خوراک کی میعاد میں توسیع  پر کام کر کے ایک اچھوتے شعبے میں شرکت کرکے سعودی خواتین کا سر بلند کر رہی ہیں۔ 
 لینا عونی کنگ عبداللہ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی یونیورسٹی (کاوسٹ) میں سمندری علوم میں پی ایچ ڈی کی طالبہ ہیں۔ انہوں نے روبوٹ کی پہلی سعودی ملاح خاتون کی حیثیت سے ’فوگرو‘ ڈگری حاصل کی ہے۔ 
لینا عونی ریموٹ کنٹرول سے روبوٹ چلانے والے ٹریننگ پروگرام میں سب سے پہلے حصہ لینے والی خاتون ہیں۔  
آبدوز روبوٹ ROV فوگرو کمپنی کا ڈیزائن کیا ہوا ہے۔ یہ کمپنی پوری دنیا میں سمندری تیل خدمات کی نمایاں ترین کمپنیوں میں سے ایک ہے۔ یہ دنیا بھر میں زیر آب ہر طرح کی تعمیرات کے لیے ریموٹ کنٹرول کے ذریعے آبدوزیں چلانے کے لیے مشہور ہے-  لینا عونی پورے علاقے میں فوگرو کا سرٹیفکیٹ حاصل کرنے والی روبوٹ کی پہلی سعودی ملاح خاتون ہیں۔ 

لینا عونی اور اسرار دمدم نے کاوسٹ کے تحت نام پیدا کرلیا ہے- (فوٹو سبق)

کاوسٹ میں پی ایچ ڈی کی ایک اور اسکالر اسرار دمدم ہیں۔ وہ  18 جولائی 2020 کو ڈریبر یونیورسٹی سے 18 ممالک کے سکالرز کی جانب سے پیش کیے جانے والے  116 فارمولوں میں پہلی پوزیشن حاصل کرچکی ہیں۔
ڈاکٹر اسرار دمدم  سلیکون ویلی میں 30 سے زیادہ سرمایہ کاروں کے یہاں سب سے زیادہ  پرکشش تجارتی افکار دینے  والی خاتون ہیں۔  
اسرار دمدم نے ٹریننگ کے دوران نئی کمپنی یوویرا قائم کیے، یہ حیاتیاتی ٹیکنالوجی کی نئی کمپنی ہے۔ یہ بالائے بنفشی شعاعوں کے ذریعے تازہ غذاؤں کے موثر ہونے کا دورانیہ بڑھا دیتی ہے۔ 
اسرار دمدم نے بتایا کہ یہ ایسی ٹیکنالوجی ہے جو قدرتی امراض پیدا کرنے والے عناصر کو قابو کرکے خوراک کے استعمال کی میعاد میں اضافہ کر دیتی ہے۔

 

واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: