Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی ویمنز سول ایسوسی ایشن بنانے کا فیصلہ

 خواتین کی وژن 2030 میں شرکت کو یقینی بنانے کی طرف قدم ہے(فوٹو ٹوئٹر)
سعودی عرب نے خواتین کی وژن 2030 میں شرکت کو یقینی بنانے کےلیے مستقبل کی ویمنز سول ایسوسی ایشن بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
سعودی وزیر برائے انسانی وسائل اور سماجی ترقی احمد الراجحی نے اس کا اعلان کیا ہے۔
 عرب نیوز کے مطابق سعودی وزیر کا کہنا ہے کہ سول سوسائٹی کے قیام کا فیصلہ ملک میں چیرٹی سیکٹر کو ترقی دینے کے وژن 2030 کے اصلاحاتی منصوبے کے مطابق ہے۔ ایسوی ایسن رضاکارانہ اور غیر منفعت بخش شعبے میں کام میں مدد کرےگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایسوسی ایشن  کا مشن خواتین کو بااختیار بنانا، انہیں ترقی، فروغ اور تعلیم دینا ہوگا تاکہ وہ قومی وژن کے مقاصد میں حصہ ڈالیں۔ ریاست کی آئندہ معاشرتی، معاشی اور ثقافتی ترقی کے لیے خواتین کی شراکت میں مدد کریں۔
 سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے نے احمد الراجحی کے حوالے سے بتایا کہ ایسوسی ایشن نے اپنا وژن اور مستقل نعرہ جاری کیا ہے جس کے مطابق  ویمنز سول ایسوسی ایشن مملکت میں خواتین کو پائیدار ترقی کے لیے با اختیار بنانے کے مشن کو عملی جامہ پہنائے گی۔
ایسوسی ایشن کے بانی، خواتین کو بااختیار بنانے کی اہمیت سے آگاہ ہیں۔ وہ اس پلیٹ فارم کے ذریعے خواتین کی ترقی اور تعلیم کو فروغ دے کر انہیں مملکت کی سوچ کے ساتھ ہم آہنگ کرنا چاہتے ہیں۔

2030 تک دس لاکھ سعودی خواتین کو ملازمتیں فراہم کرنے کا ارادہ ہے۔(فوٹو اے ایف پی)

انہوں نے مزید کہا کہ ایسوسی ایشن کے مقاصد میں چار ترقیاتی جتہوں پر توجہ دی گئی ہے۔ ان کا مقصد خواتین کو لیبر مارکیٹ کے لیے بااختیار بنانا ہے۔ ذاتی مہارتوں کو نکھارنا، کام کے کلچر کو فروغ دینا اور خواتین کے لیے کاروباری موقع پیدا کرنے کی خاطر ان کی مہارتوں اور روزمرہ زندگی کی صلاحیتوں کو جلا بخشنا ہے۔
یاد رہے کہ رواں سال جولائی میں سعودی عرب کا یہ اعلان سامنے آیا تھا کہ وہ 2030 تک دس لاکھ سعودی خواتین کو ملازمتیں فراہم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ یہ اقدام وژن 2030 کے اصلاحات پروگرام کے تحت اٹھایا جا رہا ہے۔

شیئر: