Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شہریوں کو آسامیاں فراہم کرنا اولین مقصد ہے : حرمین انتظامیہ

’شہریوں کی بھرتی کا فیصلہ تنہا انتظامیہ کا نہیں بلکہ اس میں دیگر سرکاری ادارے بھی شامل ہیں‘ ( فوٹو: ٹوئٹر)
حرمین انتظامیہ نے کہا ہے کہ سعودی شہریوں کو مناسب اسامیاں فراہم کرنا اس کا اولین مقصد ہے جس کے حصول کے لیے وہ کوششیں کر رہی ہے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق انتظامیہ نے کہا ہے کہ ’حرمین کے مختلف شعبوں میں سعودی شہریوں کی بھرتی کا فیصلہ تنہا اس کا نہیں بلکہ اس میں دیگر سرکاری ادارے بھی شامل ہیں‘۔
واضح رہے کہ سوشل میڈیا پر گزشتہ دنوں یہ بات موضوع بحث تھی کہ حرمین میں وقتی طور پر سعودی شہریوں کو بھرتی کیا جارہا ہے ۔
وقتی ملازمت کی وجہ سے یہ شہری تمام ملازمتی حقوق حاصل نہیں کرسکتے۔
صارفین نے سوال کیا کہ آخر کیا وجہ ہے کہ حرمین انتظامیہ وقتی ملازمت کرنے والے شہریوں کو کل وقتی ملازم نہیں بناتی۔
اس پر تبصرہ کرتے ہوئے حرمین انتظامیہ میں مسجد الحرام انتظامیہ کے ترجمان ہانی بن حسنی حیدر اور مسجد نبوی انتظامیہ کے ترجمان جمعان بن عبد اللہ عسیری نے کہا ہے کہ ’ انتظامیہ شہریوں کو ملازمت فراہم کرنے کے لیے کوشاں ہے‘۔
انہوں نے کہا ہے کہ ’حرمین انتظامیہ کی ہمیشہ کوشش رہی ہے کہ مختلف شعبوں میں سعودی نوجوانوں کی خدمات حاصل کی جائیں‘۔
’تاہم اس سلسلے میں فیصلے کا اختیار تنہا اس کے پاس نہیں بلکہ اس میں وزارت خزانہ اور وزارت انسانی وسائل بھی برابر کی شریک ہے‘۔

’اس راہ میں حائل تمام رکاوٹیں دیگر سرکاری اداروں کے تعاون سے دور کرنے کی کوشش کی جارہی ہے‘۔

’حرمین انتظامیہ متعلقہ وزارتوں کے تعاون سے تجربہ کار اور تعلیم یافتہ نوجوانوں کو مناسب اسامیوں پر فائز کر رہی ہے‘۔
’اس راہ میں حائل تمام رکاوٹیں دیگر سرکاری اداروں کے تعاون سے دور کرنے کی کوشش کی جارہی ہے‘۔
’تاہم یہ بات واضح رہے کہ وقتی ملازمت کا مسئلہ تنہا حرمین انتظامیہ کا ہی نہیں بلکہ اس پر وہی معاملات لاگو ہوتے ہیں جو دیگر اداروں پر لاگو ہیں‘۔
ترجمان نے کہا ہے کہ ’شہریوں کو چاہئے کہ خبریں مستند ذرائع سے حاصل کریں اور انتشار و بدگمانی پھیلانے والوں سے بچیں‘۔

شیئر: