Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’حوثی ملیشیا کے میزائل اور ڈرونز ایرانی ساختہ ہیں‘

الحدیدہ بندرگاہ سے حوثیوں کو بیلسٹک میزائل سمگل کیے جارہے ہیں۔(فائل فوٹو اے پی)
عرب اتحاد برائے یمن کے ترجمان بریگیڈیئر ترکی المالکی نے کہا ہے کہ ظہران میں سعودی آرامکو اور راس تنورہ میں آئل ریفائنری پر حملے کی کوشش کا ہدف  صرف یہ کہ سعودی عرب کو نقصان پہنچانا نہیں تھا۔
انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی توانائی کی عالمی رسد جہاز رانی، بین الاقوامی تجارت اور تیل برآمدات پر وار کرنا تھا۔
العربیہ چینل کو انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ’علاقے کے بعض دشمن ممالک جو دہشت گردانہ افکار کی سرپرستی کر رہے ہیں وہی خطے میں دہشتگردانہ تنظیموں کی حمایت کر رہے ہیں۔‘
ترجمان نے کہا کہ ’دہشتگرد ممالک اور تنظیمیں خطے کے امن و استحکام کو سبوتاژ کرنے کے لیے مشترکہ اہداف پر کام کر رہے ہیں۔‘
عرب اتحاد کے ترجمان کا کہنا تھا کہ اتحادی افواج نے ڈرونز اور بیلسٹک میزائلوں کو ہدف پر پہنچنے سے قبل ہی گرا کر تباہ کردیا۔ سعودی عرب اپنی اقتصادی تنصیبات، ملکی وسائل، سعودی شہریوں اور مقیم غیرملکیوں کے تحفظ کی صلاحیت رکھتا ہے۔ 
عرب اتحاد برائے یمن کے ترجمان بریگیڈیئر ترکی المالکی نے مزید کہا کہ ’حوثی ملیشیا کے میزائل اور ڈرونز ایرانی ساختہ ہیں۔‘

عرب اتحاد ترجمان کے مطابق سعودی عرب اپنی اقتصادی تنصیبات، شہریوں اورغیرملکیوں کے تحفظ کی صلا حیت رکھتا ہے۔ (فوٹو ایس پی اے) 

انہوں نے الزام لگایا کہ ’حوثی ملیشیا بحیرہ احمر میں جہاز رانی کو مخدوش کر رہی ہے اور یہ اس سلسلے میں القاعدہ کا طرز اپنائے ہوئے ہے۔‘
مارب پر حوثیوں کے حملے کے حوالے سے المالکی نے خبردار کیا کہ حوثیوں کے حملے شہریوں کے لیے خطرہ ہیں۔ حوثی سیاسی حل کے حوالے سے اقوام متحدہ کے مشن کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ 
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب یمنی فوج کو پیشرفت اور سابقہ کارناموں کے تحفظ کے لیے مدد دے رہا ہے۔ دوسری جانب یمنی عوام کی مدد کے لیے بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ مل کر امدادی مشن پر کام کر رہا ہے۔
ایک سوال پر المالکی نے کہا کہ الحدیدہ بندرگاہ سے حوثیوں کو بیلسٹک میزائل سمگل کیے جا رہے ہیں۔

شیئر: