Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فیصل واوڈا نااہلی کیس، تحریری جواب جمع کروانے کی ہدایت

فیصل واوڈا نے کہا کہ یہ قانون کے بجائے ایک سیاسی مقدمہ ہے (فوٹو: پی آئی ڈی)
الیکشن کمیشن نے فیصل واوڈا نااہلی کیس میں آئندہ سماعت پر تحریری جواب جمع کروانے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی سماعت 18 مارچ تک ملتوی کر دی ہے۔
بدھ کو ممبر پنجاب الطاف ابراہیم کی سربراہی میں الیکشن کمیشن میں فیصل ووڈا کے نا اہلی کیس کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ فیصل واوڈا بھی الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے جس پر ان کے وکیل نے بتایا کہ فیصل واوڈا اپنی والدہ کی بیماری کے باعث پیش نہیں ہو رہے تھے۔
فیصل واوڈا نے بتایا کہ یہ قانون کے بجائے ایک سیاسی مقدمہ ہے، درخواست گزار نواز شریف کے بھی وکیل رہے ہیں۔
انہوں نے عدالت میں پیش نہ ہونے کا عذر بتاتے ہوئے کہا کہ ’میری والدہ شدید علیل تھیں اس لیے میں عدالت میں نہیں آسکا، ممبر الیکشن کمیشن نے استفسار کیا کہ اگلی سماعت پر آپ آئیں گے؟ جس پر انہوں نے جواب دیا کہ ’اگر عدالت مجھے بلائے گی میں 20 دفعہ آؤں گا۔‘
ممبر پنجاب الطاف ابراہیم نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ فیصل واوڈا والدہ کی وجہ سے ذہنی طور پراپ سیٹ ہیں،آئندہ سماعت پر تحریری جواب داخل کروائیں۔
کیس کی مزید سماعت 18مارچ تک ملتوی کر دی گئی۔
فیصل واوڈا کی نا اہلی کے لیے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ہائی کورٹ نے فیصل واوڈا کے حلف نامے کو جھوٹا قرار دیا، الیکشن کمیشن کی ذمہ داری یے کہ وہ بد دیانت شخص کو پارلیمنٹ میں جانے سے روکے۔
یاد  رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے فیصل واوڈا نااہلی کیس پر محفوظ شدہ فیصلہ سناتے ہوئے معاملہ الیکشن کمیشن کو بھیج دیا تھا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے بدھ کو فیصلے میں کہا تھا کہ ’فیصل واؤڈا کے مستعفی ہونے کے باعث انہیں نااہل قرار نہیں دیا جا سکتا۔‘

شیئر: