Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’مرضی سے شادی لڑکی کا بنیادی حق، یونیورسٹی فیصلے پر نظرثانی کرے‘

فواد چوہدری کی ٹویٹ پر سوشل میڈیا صارفین کے ملے جلے تبصرے سامنے آ رہے ہیں (فوٹو: ویڈیو گریب)
گذشتہ چند روز سے پاکستانی سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو پر بحث جاری ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک طالب علم ایک طالبہ کو پروپوز کر رہے ہیں۔ کچھ سوشل میڈیا صارفین ان کے حق میں تو کچھ اس عمل پر تنقید کر رہے ہیں۔ نہ صرف سوشل میڈیا صارفین بلکہ اب معروف شخصیات بھی اس موضوع پر اپنے خیالات کا اظہار کر رہی ہیں۔
وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے بھی پروپوز کرنے اور پھر یونیورسٹی سے نکالے جانے والے طلبہ کے بارے میں مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پران کی حمایت میں بیان جاری کیا ہے۔
وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی نے پیر کے روز ٹوئٹر پر لکھا کہ ’مرضی سے شادی ہر لڑکی کا بنیادی حق ہے، اسلام عورتوں کو جو حقوق دیتا ہے مرضی کی شادی ان حقوق میں مرکزی حیثیت رکھتی ہے۔ یونیورسٹی انتظامیہ اپنے فیصلے پر نظرثانی کرے، لڑکیوں کو جائیداد سمجھنا اسلام کے خلاف ہے۔‘
 
فواد چوہدری کی جانب سے کی جانے والی ٹویٹ پر سوشل میڈیا صارفین کے ملے جلے تبصرے سامنے آرہے ہیں۔ ایک ٹوئٹر صارف شان نے اس ٹویٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’اس سے ہم کیا سبق دے رہے ہیں، کل کو کوئی دوسرا بھی یہی کرے گا اور پھر نہ ختم ہونے والا سلسلہ شروع ہوگا۔‘

 
جہاں صارفین نے محض اس موضوع کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے اسے جامعات کا ایک بڑا مسئلہ قرار دیا۔ وہیں کچھ صارفین نے پاکستان میں موجود جامعات کے باقی مسائل کی طرف بھی اشارہ کیا۔

ایک ٹوئٹر صارف انیلا اسلم نے اس موضوع پر بات کرتے ہوئے لکھا کہ ’جامعہ کو دوسرے طریقے سے اس مسئلے کو حل کرنا چاہیے طلبہ پر پابندی لگانا ٹھیک نہیں ہے انہوں نے کوئی غلط کام نہیں کیا۔‘
یاد رہے کہ چند روز قبل وائرل ہونے والی اس ویڈیو اور نجی جامعہ کی جانب سے جاری کیے جانے والے حکم نامے پر سوشل میڈیا صارفین کا ردعمل سامنے آیا۔ سوشل میڈیا پر اس نوجوان جوڑے کی وائرل ہونے والی ویڈیو کے موضوع پر تبصروں کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔

شیئر: