Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دو عرب خواتین فلمساز آسکر ایوارڈ کے لیے نامزد

The Present ’بیسٹ لائیو ایکشن شارٹ فلم‘ کی کیٹگری میں شامل ہے۔ (فوٹو: سپلائیڈ)
اس سال آسکر ایوارڈ کے لیے دو عرب خواتین فلم سازوں کی فلمیں نامزد کی گئی ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق اس سال آسکر ایوارڈ کی تقریب 25 اپریل کو منعقد ہوگی۔
تیونس سے تعلق رکھنے والی ڈائریکٹر كوثر بن هنية کی فلم The Man Who sold His Skin اور فلسطین کی فلمساز فرح نابلسی کی فلم The Present  دونوں کو اکیڈمی ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔
The Man Who sold His Skin بہترین بین الاقوامی فیچر فلم کی کیٹگری میں مقابلہ کرے گی۔
اس کا مقابلہ جیسمیلا زبانک کی جنگ پر بنی فلم Quo Vadis, Aida?، الیگزینڈر نانو کی Romania، ڈنمارک کے فلم ساز تھامس وینٹربرگ کی فلم Another Round اور Better Days نامی فلم سے ہے۔
جبکہ The Present ’بیسٹ لائیو ایکشن شارٹ فلم‘ کی کیٹگری میں شامل ہے۔
یہ شارٹ فلم Feeling Through، The Letter Room، Two Distant Strangers اور White Eye نامی فلموں کا مقابلہ کرے گی۔
The Man Who Sold His Skin میں اداکار يحيى محينی نے ایک شامی مہاجر کا کردار ادا کیا ہے۔ جو اپنے جسم کو ایک آرٹ ورک میں تبدیل کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ یہ فلم ایک مہاجر کی سرحدوں اور رہائشی اجازت ناموں کی جدوجہد کی کہانی ہے۔
یہ فلم يحيى محينی کو پہلے ہی وینس فلم فیسٹول میں بہترین اداکار کا ایوارڈ دلا چکی ہے۔
The Present ایک شارٹ فلم ہے جو یوسف نامی شخص کی کہانی ہے جو بیوی کے لیے تحفہ لینے کے لیے اپنی بیٹی کے ساتھ مغربی کنارے جاتا ہے۔

شیئر: