Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایسٹرا زینیکا کی افادیت اس کے رسک سے بڑھ کر ہے: یورپی یونین ڈرگ ریگولیٹر

جرمنی اور فرانس سمیت کئی یورپی ممالک نے ایسٹرازینکا کی ویکسین کا استعمال ترک کر دیا ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
یورپی یونین ڈرگ ریگولیٹر کا کہنا ہے اسے ایسٹرازینیکا کے کورونا ویکسین کے فوائد پر ’پختہ یقین‘ ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق کئی ممالک نے خون کے لوتھڑے بننے کے خدشات کے باعث اس ویکسین کا استعمال معطل کر دیا ہے۔
یورپین میڈیسن ایجنسی کی چیف ایمر کوک نے منگل کو ایک آن لائن پریس کانفرنس میں کہا کہ ’ہم ابھی بھی اس بات پر پختہ یقین رکھتے ہیں کہ ایسٹرازینکا ویکسین کے کورونا وائرس کے خلاف فوائد اس کے ضمنی اثرات کے خطرے سے کہیں زیادہ ہیں۔‘
ایمر کوک نے کہا کہ ’فی الحال اس طرح کی کوئی بات سامنے نہیں آئی کہ خون کے لوتھڑے بننے کے واقعات کا ویکسین سے کوئی تعلق ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ویکسین کے کلینیکل ٹرائلز کے دوران بھی ایسی کوئی بات سامنے آئی اور نہ ہی ویکسین کے اثرات میں ایسی کوئی بات شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ کلینیکل ٹرائلز میں ’بہت کم تعداد میں خون کے لوتھڑے بننے کے واقعات سامنے آئے ہیں۔‘
ایمر کوک نے مزید کہا کہ ’کہ آج یورپین میڈیسن ایجنسی کی حفاظتی کمیٹی کا نئی ڈیٹا کے جائزے کے لیے اجلاس تھا اور کمیٹی جمعرات کو ایک خصوصی اجلاس میں کسی نتیجے پر پہنچے گی۔‘
’کمیٹی ہمیں مشورہ دے گی کہ کیا اس کے حوالے سے مزید کوئی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔‘
خون کے لوتھڑے بننے کی رپورٹس سامنے آنے کے بعد جرمنی اور فرانس سمیت کئی یورپی ممالک نے اس ویکسین کا استعمال معطل کر دیا ہے۔
آج منگل کو عالمی ادارہ صحت کے ماہرین بھی ویکسین کے حوالے سے میٹنگ کر رہے ہیں۔
خیال رہے کہ یورپین میڈیسن ایجنسی نے ہر عمر کے فرد کے لیے ایسٹرازینکا کی کورونا ویکسین کے استعمال کی اجازت 29 جنوری کو دی تھی۔

شیئر: