Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

برطانیہ: 70 ہزار اوبر ڈرائیورز کو ورکرز کا درجہ، پنشن بھی ملے گی

برطانیہ کے سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ اوبر کے ڈرائیوروں کو کارکنان کے حقوق ملنے کا حق ہے۔ فوٹو: ان سپلیش
امریکی کمپنی اوبر نے برطانیہ میں اپنے ڈرائیوروں کو باقاعدہ کارکنوں کا درجہ دینے کا فیصلہ کیا ہے جس سے انہیں  کم از کم اجرت سمیت دیگر مراعات بھی ملیں گی۔ اوبر کے ڈرائیوروں کے لیے یہ سہولت دنیا میں پہلی بار فراہم کی جا رہی ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اوبر انتظامیہ کا کہنا تھا کہ ان کے ڈرائیوروں کو چھٹیوں کی تنخواہ اور پنشن بھی ملے گی۔
ایک بیان میں ٹیکسی ایپلیکیشن اوبر کا کہنا تھا کہ بدھ سے اوبر کے برطانیہ میں 70 ہزار سے زیادہ ڈرائیوروں کو ورکرز کے طور پر لیا جائے گا اور وہ کم از کم قومی اجرت کما سکیں گے۔
گذشتہ مہینے برطانیہ کے سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ اوبر کے ڈرائیوروں کو کارکنان کے حقوق ملنے کا حق ہے۔
اس فیصلے سے برطانیہ کے ڈرائیوروں اور اوبر کے درمیان قانونی جنگ چھڑ گئی تھی۔
اوبر کا کہنا تھا کہ کارکنان کے حقوق کے لیے اس کے اقدامات کا مطلب ہے کہ ڈرائیوروں کو زیادہ سیکیورٹی ملے گی جس سے وہ مستقبل کے لیے منصوبہ بندی بھی کر سکیں گے۔
سروسز ایمپلائز انٹرنیشنل یونین، جو کہ امریکہ میں اوبر ڈرائیوروں کے حقوق کے لیے کام کر رہی ہے، نے برطانیہ میں ہونے والے اس اقدام کا خیر مقدم کیا ہے۔
برطانیہ میں ہونے والے اس فیصلے سے ایک مہینہ قبل امریکی ریاست کیلیفورنیا میں ایک ریفرینڈم ہوا تھا جس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ اوبر ڈرائیورز کو بھی ورکرز کے طور پر لیا جائے۔

اوبر کا کہنا تھا کہ کارکنان کے حقوق کے لیے اس کے اقدامات کا مطلب ہے کہ ڈرائیوروں کو زیادہ سیکورٹی ملے گی۔ فائل فوٹو: ان سپلیش

اوبر جیسی کمپنیوں کے لیے کام کرنے والے ڈرائیوروں نے اس فیصلے کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا جو پروپوزیشن 22 کے نام سے جانا گیا تھا۔
نومبر میں منظور ہونے والی پروپوزیشن 22 کی اوبر، لفٹ اور دیگر ایپس نے بھرپور حمایت کی تھی۔
اس کے تحت، ڈرائیور خود مختار کانٹریکٹر ہیں لیکن اوبر اور لفٹ نے انہیں کچھ مراعات دینی ہیں، جس میں کم از کم اجرت، صحت کی سہولیات کا کچھ حصہ اور دیگر انشورنس شامل ہیں۔
ناقدین کا کہنا تھا کہ اس میں ڈرائیوروں کا اٹھنے والا خرچہ مکمل طور پر پورا نہیں ہوتا۔

شیئر: