Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جی سی سی کی سعودی عرب کی اپنی سلامتی کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کی حمایت

بحرین کے وزیر خارجہ نے ایرانی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا کی جانب سے سعودی عرب میں عام شہریوں پر حملوں کی بھی مذمت کی (فائل فوٹو: اے ایف پی)
خیلج تعاون کونسل (جی سی سی) کے سیکرٹری جنرل نايف الحجرف نے کہا ہے کہ ’جی سی سی سعودی عرب کی جانب سے اپنی سلامتی کے تحفظ کے لیے اٹھائے گئے تمام اقدامات کی حمایت کرتی ہے۔‘
عرب نیوز کے مطابق بدھ کو بحرین کے وزیر خارجہ عبداللطيف الزيانی نے، جو جی سی سی کے سابق سیکرٹری جنرل بھی رہ چکے ہیں، نايف الحجرف کے بیان کی حمایت کی ہے اور خلیجی ممالک کی جانب سے سعودی عرب کی حمایت کا اعادہ کیا ہے۔
عبداللطيف الزيانی نے جی سی سی کے رکن ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ میٹنگ میں کہا کہ ’خلیج تعاون کونسل سعودی عرب کو درپیش خطرات میں اس کے ساتھ متحد کھڑی ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ہم حوثیوں کے دہشت گردانہ حملوں کے خلاف سعودی عرب کے ساتھ عالمی یکجہتی کے گواہ ہیں۔‘
بحرین کے وزیر خارجہ نے ایرانی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا کی جانب سے سعودی عرب میں عام شہریوں پر حملوں کی بھی مذمت کی۔
انہوں نے کہا کہ ’العلا اعلامیے اور موجودہ علاقائی صورت حال میں ایک مشترکہ محاذ کی ضرورت ہے۔‘
جی سی سی کے سیکرٹری جنرل نے اس بات کی تصدیق کی کہ ’وزرا کی کونسل العلا اجلاس میں ہونے والے فیصلوں پر عمل درآمد اور خلیجی ممالک اور عالمی بلاکس کے درمیان تزویراتی مکالمے کے حوالے سے مشاورت کرے گی۔‘
نايف الحجرف نے ایران کے ساتھ مستقبل میں ہونے والے مذاکرات کے حوالے سے کہا کہ ’اس میں لازمی طور پر ایرانی حکومت کا بیلسٹک میزائل اور ایٹمی پروگرام شامل ہونے چاہییں۔‘
انہوں نے ایران کے حوالے سے مزید کہا کہ ’ایران کی جانب سے ملیشیاؤں کی حمایت اور خطے کو غیرمستحکم کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔‘
جی سی سی سیکرٹری جنرل نے یمن کے شہر ماریب میں جاری لڑائیوں میں حوثی ملیشیا کی جانب سے شہریوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرنے کی مذمت کی۔
انہوں نے صنعا میں مہاجرین کی نظربندی کے مرکز میں لگنے والی آگ کی بھی مذمت کی، جس میں درجنوں افریقی تارکین وطن ہلاک ہوئے۔
 
 

شیئر: