Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سکھر: قاتلانہ حملے میں زخمی ہونے والے صحافی اجے لالوانی دم توڑ گئے

پولیس کی جانب سے بتایا گیا کہ حملہ آوروں کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں (فائل فوٹو: اے ایف پی)
ایک روز قبل قاتلانہ حملے میں زخمی ہونے والے سکھر کے نواحی علاقے کے مقامی صحافی جے لالوانی جمعرات کو دم توڑ گئے۔
انہیں نامعلوم افراد نے بدھ کے روز فائرنگ کا نشانہ بنایا تھا اور وہ سول ہسپتال سکھر میں زیر علاج تھے۔
صحافیوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیم فریڈم نیٹ ورک کی جانب سے ان کی موت کی تصدیق کی گئی ہے۔ اجے لالوانی سکھر سے 80 کلومیٹر دور واقع تحصیل صالح پٹ کے رہائشی تھے اور مقامی اخبار ’گراف‘ کے لیے کام کرتے تھے۔ اس سے پہلے وہ رائل نیوز سے بھی منسلک رہے۔
صلاح پٹ کے ایس ایچ او عاشق میرانی کا کہنا ہے کہ ’اجے لالوانی پر بدھ کو اس وقت حملہ کیا گیا جب وہ صالح پٹ کے ایک سیلون میں موجود تھے۔‘
پولیس کی جانب سے بتایا گیا کہ حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے جن کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
سکھر پریس کلب کے رکن جواد شاہ نے اردو نیوز کو بتایا کہ اجے لالوانی سکھر پریس کلب کے ممبر نہیں تھے اور تحصیل صالح پٹ میں صحافت کرتے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ اطلاعات کے مطابق اجے لالوانی نے مقامی طور پر کسی فرد سے کچھ رقم سود پر قرض لے رکھی تھی جس کی واپسی کا تقاضا شدت اختیار کر رہا تھا۔

 


اجے لالوانی تحصیل صالح پٹ کے رہائشی تھے اور مقامی اخبار ’گراف‘ کے لیے کام کرتے تھے (فوٹو: ٹوئٹر)

بقول ان کے ’خیال یہی کیا جا رہا ہے کہ ان پر حملہ اسی معاملے کا شاخسانہ ہے۔‘
سندھ میں صحافی کے قتل کا یہ پہلا واقعہ نہیں۔ گذشتہ سال مئی میں جیکب آباد میں سندھی روزنامہ ’کوشش‘ کے لیے کام کرنے والے سینیئر صحافی ذوالفقار علی مندھرانی کو فائرنگ کر کے قتل کیا گیا تھا۔
اس سے قبل فروری 2020 میں مہراب پور سے تعلق رکھنے والے صحافی عزیز میمن کو گلا گھونٹ کر قتل کیا گیا تھا۔ سندھی اخبار ’کاوش‘ سے منسلک عزیز میمن کی نعش نہر سے برآمد ہوئی تھی۔

شیئر: