Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریاض میں بچی کی ہلاکت پر تحقیقاتی رپورٹ جاری

تحقیقاتی کمیٹی نے ریکارڈوقت میں تحقیقاتی رپورٹ پیش کی(فوٹو، العربیہ)
 سعودی عرب میں ریاض میونسپلٹی نے دارالحکومت کے مضافاتی مقام ’الواشلۃ‘ میں ڈھائی سالہ بچی کی ہلاکت کے واقعہ پر قائم تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ جاری کی ہے۔
 ایک استراحہ ( گیسٹ ہاوس ) کے باہر کتوں کے حملے میں بچی کی ہلاکت پر مملکت بھر میں تشویش کی لہر دوڑ گئی تھی۔ 
العربیہ نیٹ کے مطابق ریاض میونسپلٹی نے بیان میں کہا کہ گورنر شہزادہ فیصل بن بندر بن عبدالعزیز کے حکم پر تحقیقاتی کمیٹی نے ریکارڈ وقت میں کام مکمل کرکے سفارشات پر مشتمل رپورٹ پیش کی ہے۔

تحقیقاتی کمیٹی نے آئندہ ایسے واقعات کو روکنے کے لیے سفارشات پیش کی ہیں۔

تحقیقاتی کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ بچی کی ہلاکت کا سانحہ جس جگہ پیش آیا وہ کسی ایک ادارے کے بجائے متعدد اداروں کے دائرہ اختیار میں بٹی ہوئی ہے۔ زرعی علاقہ آبادی سے 55 کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے اور بلدیاتی کونسل کے دائرہ اختیار سے خارج ہے۔ 
تحقیقاتی کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں یہ بھی بتایا کہ زرعی فارموں کے مالکان اس جگہ اپنے مردہ جانور پھینکتے رہتے ہیں اور آوارہ کتے ان کی بو سونگھ کر وہاں پہنچ جاتے ہیں۔ جانوروں کے حقوق کے احترام میں آزادانہ گھومنے والے کتوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جاتی۔ 
تحقیقاتی کمیٹی نے آئندہ اس قسم کے واقعات کو روکنے کے لیے متعدد سفارشات پیش کی ہیں۔
 سفارشات میں کہا گیا کہ آوارہ کتوں کے حصار کے لیے آبادی میں زبردست مہم چلائی جائے۔ 
آبادی کے باہر کھلے مقامات پر تمام متعلقہ اداروں کے ساتھ مل کر آوارہ کتوں کے گھومنے پھرنے کا نوٹس لیا جائے۔ 
زرعی علاقوں میں مردہ جانوروں کی پہلی فرصت میں صفائی کا اہتمام کیا جائے۔ 
دارالحکومت کی کمشنریوں اور تحصیلوں میں حفظان صحت کے انتظامات یقینی بنائے جائیں۔ آوارہ جانوروں کے معاملات مقررہ ضوابط کے مطابق نمٹائے جائیں۔ 
آوارہ جانوروں کے انسداد کی سکیمیں طے کرنے کے لیے سپیشلسٹ ٹیم تشکیل دی جا ئیں۔ 
ریاض میونسپلٹی نے تمام سعودی شہریوں اور مقیم غیرملکیوں کو اطمینان دلایا ہے کہ وہ رائےعامہ کا احترام کرتی ہے اور آئندہ بھی کرتی رہے گی۔ سانحہ سے متعلق تمام حقائق پیش کردیے گئے ہیں۔
 

شیئر: