Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایسٹرا زینیکا ویکسین ’محفوظ اور موثر‘، یورپی ممالک میں استعمال شروع

ناروے اور سویڈن ویکسین کا استعمال دوبارہ شروع کرنے کے لیے ابھی تیار نہیں ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
یورپی میڈیکل ریگیولیڑ نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی ویکسین ایسٹرازینیکا خون کے جمنے جیسے کسی بھی خطرے سے وابستہ نہیں ہے اور یہ بالکل ’موثر اور محفوظ‘ ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اس بیان کے بعد یورپی یونین کے ممالک کی جانب سے جمعرات کو کہا گیا ہے کہ وہ ایسٹرا زینیکا ویکسین لگوانے کا عمل دوبارہ شروع کریں گے۔ تاہم ناروے اور سویڈن ابھی ویکسین کا استعمال دوبارہ شروع کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔
جبکہ دوسری جانب ڈبلیو ایچ او اور یورپی میڈیسن ایجنسی دونوں کا یہی ماننا ہے کہ یہ ویکسین محفوظ ہے۔
ای ایم اے کے اعلان کے بعد یورپی ممالک نے کہا ہے کہ وہ جلد ہی جرمنی، فرانس، سپین، اٹلی، پرتگال لتھوینیا، نیدرلینڈز اور بلغاریہ سمیت کئی ممالک میں ویکسین لگانے کا کام شروع کر دیں گے۔
فرانس نے جمعرات سے کورونا وائرس کی پابندیوں کو مزید سخت کر دیا ہے، کورونا وائرس کی تیسری لہر سے لڑنے کے لیے پیرس اور متعدد علاقوں کے لیے ایک مہینے تک محدود لاک ڈاؤن کا اعلان کر دیا گیا ہے۔
ای ایم اے کے چیف ایمر کوک نے بتایا کہ کورونا وائرس کی ویکسین ایسٹرازینیکا کی تحقیقات پر مامور سائنسی کمیٹی اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ ’یہ ایک موثر اور محفوظ ویکسین ہے۔‘
ویکسین ایسٹرازینیکا کی چیف آفیسر این ٹیلر نے کہا ہے کہ ’ویکسین کی حفاظت سب سے اہم ہے اور ہم اس وبائی مرض کے دوران ویکسین پر تحقیقات کرنے والے تمام ممبران کے فیصلوں کا خیر مقدم کرتے ہیں جنھوں نے اس ویکسین کے فوائد کی تصدیق کی ہے‘۔

شیئر: