Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دنیا کی ٹاپ ٹین افواج میں سعودی عرب چھٹے نمبر پر

بحری جنگ کی صورت میں چین کو برتری حاصل ہوگی۔ (فوٹو العربیہ)
’ملٹری ڈائریکٹ‘ نے دنیا بھر کی افواج کے حوالے سے ٹاپ کی فہرست جاری کی ہے۔ اس کے مطابق دنیا کی سب سے بڑی فوجی طاقت امریکہ نہیں بلکہ چین ہے جبکہ ٹاپ ٹین میں سعودی افواج چھٹے نمبر پر ہیں۔
 چین، امریکہ، روس، انڈیا اور فرانس کے بعد سعودی فوج کو دنیا کی طاقتور ترین فوج مانا گیا ہے۔ مملکت کے بعد جنوبی کوریا، جاپان، برطانیہ اور جرمنی کی افواج کا نمبر ہے۔
العربیہ نیٹ کے مطابق ملٹری ڈائریکٹ کے جائزے میں بتایا گیا کہ فرضی عسکری جنگ کی صورت میں چین دنیا کی سب سے بڑی فوجی طاقت کے طور پرابھر کر سامنے آئے گا۔ ماہرین نے  ٹاپ ٹین کی دفاعی صلاحیتوں کی درجہ بندی میں مختلف پیمانوں سے کام لیا ہے۔
فوجی توازن، تنخواہیںِ، فوجی جوانوں کی تعداد، فضائیہ، بحریہ اور بری افواج کا حجم اور ایٹمی طاقت کو مدنظر رکھ کر ٹاپ ٹین کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ 

چین نے 82 نمبر کے ساتھ پہلی پوزیشن حاصل کی ہے- (فوٹو العربیہ)

ملٹری ڈائریکٹ نے چین کی فوجی طاقت کو سو پوائنٹس میں 82 پوائنٹس دیے ہیں جبکہ امریکہ کو 74 پوائنٹس کے ساتھ دوسرے درجے میں رکھا گیا ہے حالانکہ امریکہ کا فوجی بجٹ بہت بڑا ہے چین اور امریکہ کے بعد روس اور پھر دیگر ممالک  کی درجہ بندی کی گئی ہے۔ 
فوجی جائزے می کہا گیا کہ اگر جنگ کا دائرہ  سمندری لڑائی تک محدود ہوگا تو چین کو فتح حاصل ہوگی۔ فضائی جنگ میں امریکہ اور بری جنگ میں روس کو برتری حاصل ہے۔ 
ماہرین کا ماننا ہے کہ کسی بھی بڑی فرضی جنگ میں چین کی جیت کے امکانات زیادہ ہیں۔ اگر بحری جنگ ہوتی ہے تو ایسی صورت میں چین کو سب پر برتری حاصل ہوگی۔ 

فوجی بجٹ کے حوالے سے امریکہ سرفہرست ہے- (فوٹو تواصل)

فوجی بجٹ کے حوالے سے ٹاپ ٹین میں سب سے بڑا فوجی بجٹ امریکہ کا 732 ارب ڈالر کا بجٹ ہے۔ چین  261 ارب ڈالر کے بجٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔ 
جائزے میں کہا گیا ہے کہ بھاری بجٹ  کا مطلب یہ نہیں ہوسکتا کہ وہ دنیا کا سب سے طاقتور، موثر اور طاقتور فوجی طاقت کا مالک ہو یہ الگ بات ہے کہ بھاری بجٹ جنگ میں معاون بنتا ہے۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: