Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اردو نیوز کے نامہ نگار زین الدین احمد کے لیے ’فخر پاکستان‘ کا خطاب

زین الدین احمد کو بلوچستان کے مثبت تشخص کو اجاگر کرنے پر یہ اعزاز دیا گیا ہے۔ (فوٹو: اردو نیوز)
اس سال یوم پاکستان پریڈ کے موقع پر تعلیم، صحت، کھیل، سماجی خدمات، تحقیق، زبان و ادب سمیت دیگر شعبوں میں نمایاں خدمات اور کارنامے انجام دینے والی پاکستانی شخصیات کو مدعو کر کے انہیں ’فخر پاکستان‘ کا خطاب دے کر خراج تحسین پیش کیا گیا۔
ان شخصیات میں اردو نیوز کے نامہ نگار زین الدین احمد بھی شامل تھے۔
کوئٹہ سے تعلق رکھنے والے نوجوان صحافی زین الدین احمد گذشتہ دو سالوں سے اردو نیوز سے وابستہ ہیں۔ انہیں بلوچستان کے ٹیلنٹ اورمثبت تشخص کو ملکی اور بین الاقوامی سطح پر اجاگر کرنے سمیت صحافت کے شعبے میں خدمات کے اعتراف میں ’فخر پاکستان‘ کا اعزاز دیا گیا۔
’فخر پاکستان‘ قرار دیے گئے پہلے 100 افراد میں بلوچستان سے مجموعی طور پر 15 افراد شامل تھے۔ ان 15 میں سے نو افراد کی خدمات اور کارناموں کو پہلی بار اردو نیوز نے اپنی رپورٹس میں اجاگر کیا تھا۔
زین الدین احمد کی رپورٹس کی نتیجے میں قومی سطح پر شہرت اور ’فخر پاکستان‘ کا خطاب حاصل کرنے والوں میں بجلی کے جھٹکوں کے باعث دونوں ہاتھوں سے محروم ہوجانے کے باوجود پیروں ‏سے پینٹنگ بنانے والے 15 سالہ علی گوہر، پولیو کا شکار ہونے کے باوجود اس بیماری سے دوسروں کو بچانے کی مہم چلانے والی فرزانہ ‏بی بی، بلوچستان کے کوئلہ کان کنوں کی زندگیوں کے تحفظ کے لیے سمارٹ ہیلمٹ بنانے والے علی گل، قومی سطح پر بیڈ منٹن میں نام بنانے والی کوئٹہ کی بہنیں سمعیہ طارق اور الجا طارق، بلوچستان کے دور دراز پہاڑی علاقوں میں اونٹ لائبریری قائم کرنے والی رحیمہ جلال، مارشل آرٹس میں بین الاقوامی سطح پر نام بنانے والے مبارک علی شان، سماجی رکاوٹوں اور مشکلات کے باوجود سی ایس ایس کا امتحان پاس کرکے بلوچستان کی پہلی خاتون پولیس آفیسر بننے والی پری گل ترین، کورونا وائرس کی شدت کے دنوں میں دن رات ہسپتال میں رہ کر خدمات انجام دینے والے ڈاکٹر فاروق ایغور شامل ہیں۔

’فخر پاکستان‘ قرار دیے گئے پہلے 100 افراد میں سے 15 افراد کا تعلق بلوچستان سے ہے۔ (فوٹو: اردو نیوز)

اس سال25 مارچ  کو یوم پاکستان کی پریڈ کے موقع پر مختلف شعبوں میں اپنی مہارت منوانے والوں کو پاکستان فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے خصوصی طور پر مدعو کیا گیا تھا۔ انہیں سلامی کے چبوترے کے قریب ’پرائڈ آف پاکستان انکلوژر‘ میں بٹھایا گیا اور فرداً فرداً ان کے کارنوں کی تفصیل بتا کرقومی سطح پر ان کی کامیابیوں کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔
پریڈ کے آخری مراحل میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سلامتی کے چبوترے سے نیچے اتر کر ان افراد کے پاس گئے  اور ان کا حوصلہ بڑھایا۔

شیئر: