پاکستان کی حکومت نے چین کی ویکسین کین سائنو فارم کی قیمت 4 ہزار 225 روپے مقرر کر دی ہے۔
جمعرات کو وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد بریفنگ میں وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے بتایا کہ ‘روسی ویکسین ’سپتنک‘ سے متعلق تنازع سندھ ہائی کورٹ میں چل رہا ہے۔‘
وزیر سائنس و ٹیکنالوجی نے مزید بتایا کہ ’ 98 فیصد پاکستانیوں کو مفت ویکسین لگائی جائے گی۔‘
مزید پڑھیں
-
کورونا ویکسین سے متعلق عوامی خدشات اور انتظامی مسائل کیا ہیں؟Node ID: 548911
انہوں نے کہا کہ جو دو فیصد لوگ لائن میں کھڑا نہیں ہونا چاہتے وہ ادائیگی کر کے نجی ہسپتالوں اور لیبارٹریز سے ویکسین لگوا سکتے ہیں۔
’جو افراد اپنے پیسوں سے ویکسین لگوانا چاہتے ہیں ہم ان کے لیے سہولت پیدا کرنا چاہتے ہیں۔‘
انہوں ںے کہا کہ ’وفاقی کابینہ نے نجی شعبے کو دو ویکسینز درآمد کرنے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے جن میں سے ایک چین کی ’کین سائنو‘ جبکہ دوسری روس کی ’سپتنک‘ ہے۔‘
فواد چوہدری نے بتایا کہ ’کابینہ نے ای سی سی کی انڈیا سے چینی اور کپاس کی درآمد کرنے کی تجویز کی منظوری نہیں دی۔‘
’انڈیا کے ساتھ تجارت کشمیر کی قیمت پر نہیں ہوسکتی، وزیراعظم عمران خان نے انڈین وزیراعظم کی جانب سے 23 مارچ کو لکھے گئے خط کا جواب دے دیا ہے۔‘
’ہم اب بھی انڈیا کے ساتھ تعاون، دوستی اور معیشت میں آگے بڑھنا چاہتے ہیں لیکن ہماری پہلی شرط یہی ہوگی کہ وہ کشمیر پر 5 اگست 2019 کی پوزیشن پر واپس جائے۔‘
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ’براڈشیٹ کیس کی تحقیقات کے لیے قائم کمیشن کے سربراہ جسٹس (ریٹائرڈ) عظمت سعید نے حکومت کو سوئس اکاؤنٹس کا اوریجنل ڈیٹا فراہم کر دیا ہے۔‘
