Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان میں چینی ویکسین ’کین سائنو‘ کی قیمت 4 ہزار 225 روپے مقرر

فواد چوہدری نے مزید بتایا کہ ’ 98 فیصد پاکستانیوں کو مفت ویکسین لگائی جائے گی‘ (فوٹو: پی آئی ڈی)
پاکستان کی حکومت نے چین کی ویکسین کین سائنو فارم کی قیمت 4 ہزار 225 روپے مقرر کر دی ہے۔
جمعرات کو وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد بریفنگ میں وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے بتایا کہ ‘روسی ویکسین ’سپتنک‘ سے متعلق تنازع سندھ ہائی کورٹ میں چل رہا ہے۔‘
وزیر سائنس و ٹیکنالوجی نے مزید بتایا کہ ’ 98 فیصد پاکستانیوں کو مفت ویکسین لگائی جائے گی۔‘

 

انہوں نے کہا کہ جو دو فیصد لوگ لائن میں کھڑا نہیں ہونا چاہتے وہ ادائیگی کر کے نجی ہسپتالوں اور لیبارٹریز سے ویکسین لگوا سکتے ہیں۔
’جو افراد اپنے پیسوں سے ویکسین لگوانا چاہتے ہیں ہم ان کے لیے سہولت پیدا کرنا چاہتے ہیں۔‘
انہوں ںے کہا کہ ’وفاقی کابینہ نے نجی شعبے کو دو ویکسینز درآمد کرنے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے جن میں سے ایک چین کی ’کین سائنو‘ جبکہ دوسری روس کی ’سپتنک‘ ہے۔‘
فواد چوہدری نے بتایا کہ ’کابینہ نے ای سی سی کی انڈیا سے چینی اور کپاس کی درآمد کرنے کی تجویز کی منظوری نہیں دی۔‘
’انڈیا کے ساتھ تجارت کشمیر کی قیمت پر نہیں ہوسکتی، وزیراعظم عمران خان نے انڈین وزیراعظم کی جانب سے 23 مارچ کو لکھے گئے خط کا جواب دے دیا ہے۔‘
’ہم اب بھی انڈیا کے ساتھ تعاون، دوستی اور معیشت میں آگے بڑھنا چاہتے ہیں لیکن ہماری پہلی شرط یہی ہوگی کہ وہ کشمیر پر 5 اگست 2019 کی پوزیشن پر واپس جائے۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ’براڈشیٹ کیس کی تحقیقات کے لیے قائم کمیشن کے سربراہ جسٹس (ریٹائرڈ) عظمت سعید نے حکومت کو سوئس اکاؤنٹس کا اوریجنل ڈیٹا فراہم کر دیا ہے۔‘

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ’عظمت سعید نے حکومت کو سوئس اکاؤنٹس کا اوریجنل ڈیٹا فراہم کر دیا ہے‘ (فوٹو: اے ایف پی)

اب سوئس اکاؤنٹس کا اوریجنل ڈیٹا حکومت کے پاس موجود ہے، اس ڈیٹا کی بنیاد پر آصف زرداری کے خلاف مقدمات بنائے جاسکتے ہیں اور ہماری قانونی ٹیم اس کا جائزہ لے رہی ہے۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’براڈشیٹ کمیشن کی رپورٹ جاری کر دی گئی ہے اور وفاقی کابینہ نے پانچ افراد کے خلاف فوری طور پر فوجداری کارروائی کا حکم دیا ہے۔‘
 ’ان افراد میں احمر بلال صوفی کے علاوہ حسن ثاقب شیخ شامل ہیں جو اس وقت ایف بی آر میں ہیں۔‘
فواد چوہدری کے مطابق ’وزارت قانون کے سابق جوائنٹ سیکریٹری غلام رسول، برطانیہ میں سابق ڈپٹی ہائی کمشنر عبدالباسط اور ہائی کمیشن میں تعینات سابق ڈائریکٹر آڈٹ اینڈ اکاؤئنٹس شاہد علی بیگ بھی ان پانچ افراد میں شامل ہیں۔‘
’ان کے علاوہ طارق فواد ملک جنہوں نے یہ معاہدہ کروایا تھا کے خلاف بھی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ’ملک میں چینی کی 45 فیصد پیداوار نواز شریف اور زرداری فیملی کے پاس ہے۔‘
’انہوں نے سٹے کے ذریعے چینی کی قیمتیں بڑھائیں، ان کے خلاف بھی کارروائی ہوگی۔‘

شیئر: