Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ماحولیاتی کانفرنس میں نہ بلانے پر حیرت: ’پاکستان وسیع تجربہ رکھتا ہے‘

وزیراعظم عمران خان نے ٹویٹس میں حکومت کی جانب سے ماحولیات کے لیے کیے جانے والے اقدامات کا تذکرہ کیا (فوٹو: اے پی پی)
پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ وہ ماحولیاتی تغیرات کے حوالے سے ہونے والی کانفرنس میں شریک نہ کیے جانے کی ’بے ڈھب صداؤں‘ پر حیران ہیں۔
سنیچر کو تین ٹویٹس کرتے ہوئے عمران خان نے حکومتی اقدامات کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ’میری حکومت کی ماحولیاتی پالیسیوں کا مقصد ماحولیاتی تبدیلی کے مہلک اثرات کم کر کے سر سبز اور صاف پاکستان آنے والی نسلوں کے حوالے کرنے کا عزم ہے۔‘
عمران خان کے مطابق ’ہمارے ہاں سرسبز پاکستان، دس ارب درختوں کے سونامی، ماحول دوست اقدامات اور دریاؤں کی صفائی وغیرہ کے لیے بھی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔‘
انہوں نے خیبرپختونخوا میں ہونے والی شجر کاری کا تذکرہ بھی کیا ’ہم خیبرپختونخوا میں سات سال کا وسیع تجربہ حاصل کر چکے ہیں، ہماری اس پالیسیوں کو نہ صرف تسلیم کیا گیا بلکہ اس کی تعریف و توصیف بھی کی گئی۔‘
 ساتھ ہی عمران خان نے دوسرے ممالک کو پیش کش کرتے لکھا: کوئی ریاست ہمارے تجربات سے استفادہ کرنا چاہے تو ہم اس کے لیے تیار ہیں۔‘
وزیراعظم کی جانب سے یہ بھی کہا گیا کہ ’اگر عالمی برادری ماحولیاتی تبدیلیوں کے مہلک اثرات سے نمٹنے میں سنجیدہ ہے تو میں اقوام متحدہ کے 2021 کے اجلاس میں اپنی ترجیحات کا بھرپور وضاحت کر چکا ہوں۔‘
خیال رہے 22 اپریل کو امریکہ میں ہونے والی کانفرنس میں 40 ممالک کی قیادت شریک ہو گی۔
امریکی صدر جو بائیڈن کی طرف سے روس اور چین کے سربراہوں کے علاوہ جرمنی، فرانس، برطانیہ، سعودی عرب، ترکی اور انڈیا سمیت دوسرے ممالک کے نمائندوں کو مدعو کیا گیا ہے۔
زمین کے عالمی دن کی مناسبت سے 22 اپریل کی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔
کورونا کی وبا کے باعث یہ کانفرنس آن لائن یا ورچوئل ہو گی۔

شیئر: