Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

22 شوگر ملز مالکان کے خلاف تحقیقات شروع

جہانگیر ترین برسراقتدار جماعت تحریک انصاف کے رہنما اور وزیراعظم کے انتہائی قریبی ساتھی سمجھے جاتے ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی
پاکستان میں وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے جہانگیر ترین اور ان کے بیٹے علی ترین سمیت 22 شوگر ملز مالکان کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیا گیا ہے۔
ایف آئی اے اور سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے متعلقہ اداروں کو ریکارڈ فراہم کرنے کے لیے خطوط لکھے ہیں۔ 
مشترکہ ٹیم نے انکوائری کمیشن رپورٹ کی روشنی میں اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔ 

 

مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی جانب سے  لکھے گئے خط میں جہانگیر ترین، علی ترین اور ان کے دیگر اہلخانہ سمیت 22 افراد کا ریکارڈ طلب کیا گیا ہے۔ 
خط میں شوگر ملز مالکان کا سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن سے مکمل ریکارڈ طلب کیا ہے جبکہ جہانگیر ترین کی جے ڈی ڈبلیو شوگر ملز کی کاروباری تفصیلات بھی مانگی گئی ہیں۔
تحقیقاتی ٹیم نے بینک آف پنجاب سے جاری کیے قرضوں کی تفصیلات اورمعاہدوں کی تفصیل مانگی گئی ہے۔ 
واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر ڈی جی ایف آئی اے واجد ضیاء نے ملک میں پیدا ہونے والے چینی بحران کی وجوہات پر تحقیقات کی تھیں جس میں تحریک انصاف کے سینیئر رہنما جہانگیر خان ترین سمیت شوگر ملز مالکان کو چینی کی مصنوعی قلت اور قیمتیں بڑھنے کا ذمہ دار قرار دیا تھا۔ 
شوگر ملز مالکان نے وفاقی حکومت کو انکوائری کمیشن کی رپورٹ پر کارروائی سے روکنے کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی جسے عدالت نے مسترد کرتے ہوئے انکوائری رپورٹ کے مطابق تفتیش آگے بڑھانے کی اجازت دی تھی۔

شیئر: