Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سفری پابندیوں سے پہلے پاکستان سے برطانیہ کے لیے ’دو دنوں میں 21 پروازیں‘

پی آئی اے کی آج سات اپریل کو تین جبکہ آٹھ اپریل بروز جمعرات سات پروازیں برطانیہ جائیں گی۔ (فوٹو: اے ایف پی)
برطانیہ کی جانب سے پاکستان کو سفری پابندیوں کی ریڈلسٹ میں شامل کرنے کے فیصلے پر اطلاق سے پہلے آج بدھ اور جمعرات کو پاکستان سے برطانیہ کے لیے 21 پروازیں روانہ ہوں گی۔
حکام کے مطاباق پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز دس پروازیں برطانیہ کے لیے روانہ کرے گی جبکہ برٹش ایئر ویز پانچ پروازیں، برٹش ورجن آئی لینڈ تین، ترکش ایئر لائن دو اور گلف ایئر لائن ایک پرواز پاکستان سے برطانیہ کے لیے آپریٹ کریں گی۔
پی آئی اے کی آج سات اپریل کو تین جبکہ آٹھ اپریل بروز جمعرات سات پروازیں برطانیہ جائیں گی۔
پی آئی اے کے ترجمان عبداللہ حفیظ خان نے اردو نیوز سے گفتگو میں بتایا کہ ’برطانیہ کی جانب سے پاکستان کو ریڈ لسٹ میں شامل کیے جانے کے فیصلے کے اطلاق سے پہلے ہزاروں تارکین وطن جو پاکستان آئے ہوئے تھے، نے واپس جانے کا فیصلہ کیا۔ جس سے فضائی سفر کے لیے ٹکٹوں کی طلب میں اضافہ ہوا۔ ایسے میں پی آئی اے نے مجموعی طور پر 13 پروازیں چلانے کا انتظام کیا۔ جن میں آٹھ خصوصی پروازیں بھی شامل ہیں۔
ترجمان نے بتایا کہ اس طلب کو سامنے رکھتے ہوئے پی آئی اے کو چارٹرڈ طیاروں کا انتظام کرنا پڑا۔ مختصر وقت میں اتنی زیادہ پروازیں چلانے کے لیے بہت زیادہ اور تیز تر اقدامات کرنا تھے۔ اس سلسلے میں برطانوی سول ایوی ایشن اور پاکستانی ہائی کمیشن نے بھرپور تعاون کیا جس کے لیے ان کے شکرگزار ہیں۔ ان تمام کوششوں کی وجہ سے بڑی تعداد میں تارکین وطن کو پابندیوں سے پہلے ان کے گھروں تک پہنچانے میں مدد ملی۔
ترجمان نے کہا کہ ’مجموعی طور چھ دنوں میں 13 پروازیں چلائی جا رہی ہیں۔ جن میں سے پانچ معمول کی پروازیں تھیں جبکہ آٹھ خصوصی پروازوں کا انتظام کیا گیا۔ آج یعنی بدھ کو تین پروازیں جبکہ کل جمعرات آٹھ اپریل کو سات پروازیں برطانیہ کے مختلف شہروں کو روانہ ہوں گی۔‘

برٹش ایئر ویز پانچ پروازیں کی پانچ پروازیں پاکستان سے برطانیہ کے لیے آپریٹ کریں گی۔ (فوٹو: اے ایف پی)

دوسری جانب وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے سمندر پار پاکستانیز ذولفی بخاری نے اپنے ایک ٹویٹ میں بین الاقوامی ایئر لائنز کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ انھوں نے برطانیہ میں مقیم پاکستانیوں کو بروقت واپس لے جانے کے لیے اقدامات کیے۔
ذولفی بخاری نے پی آئی اے اور سول ایوی ایشن کا بھی شکریہ ادا کیا ہے کہ انھوں نے 13 خصوصی پروازوں کے ذریعے تارکین وطن کو پابندیوں کے اطلاق سے پہلے واپس پہنچایا۔
انھوں نے کہا کہ ’سمندر پار پاکستانیوں کے لیے یہ یقیناً مشکل وقت ہے کہ انھیں ان حالات میں برطانیہ واپس جانا پڑ رہا ہے۔ پی آئی اے اور سول ایوی ایشن کو یوں کا کام کرتے دیکھ کر خوشی ہوئی۔‘
خیال رہے کہ برطانیہ نے کورونا وائرس کے باعث دو اپریل کو پاکستان کو سفری پابندیوں کی ریڈلسٹ میں شامل کیا تھا اور نو اپریل کے بعد پاکستان سے برطانیہ آنے والے برطانوی شہریوں یا وہاں پر رہائش کے حقوق رکھنے والوں سے قرنطینہ کے لیے دو ہزار پاؤنڈ وصول کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
جس کے بعد پاکستان آئے ہوئے ہزاروں تارکین نے اچانک واپس جانے کا ارادہ کیا۔ اس وجہ سے ٹکٹوں کی دستیابی میں مشکلات بھی پیش آئیں۔

شیئر: