Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فیفا نے پاکستان کی رکنیت پھر معطل کر دی

فیفا نے اکتوبر 2017 میں بھی پاکستان کی رکنیت چھ ماہ کے لیے معطل کر دی تھی۔ (فوٹو: پاکستان فٹبال فیڈریشن)
فٹبال کی عالمی گورننگ باڈی فیفا نے سیاسی وابستگی، حکومتی عمل دخل اور بد انتظامی کو جواز بناتے ہوئے پاکستان کی رکنیت معطل کر دی ہے۔
فیفا کے بدھ کو کیے گئے فیصلے کے بعد پاکستانی کھلاڑیوں کی کسی بھی بین الاقوامی فٹبال ایونٹ میں شرکت پر پابندی ہو گی اور پاکستان کو فٹبال کی مد میں ملنے والی مراعات بھی بند ہو جائیں گی۔
فیفا کا فیصلہ اشفاق گروپ کی جانب سے لاہور میں پاکستان فٹبال فیڈریشن کے دفاتر پر قبضہ کے تناظر میں آیا ہے۔
اشفاق حسین شاہ دسمبر 2018 میں سپریم کورٹ کی جانب سے کروائے گئے الیکشن میں پاکستان فٹبال فیڈریشن کے صدر منتخب ہوئے تھے، تاہم فیفا نے اس الیکشن کو فیفا رولز کے خلاف ہونے پر کالعدم قرار دیا تھا۔
جس کے بعد فیفا نے 2019 میں پاکستان میں نارملائزیشن کمیٹی قائم کی تھی جسے ملک میں فٹبال کے معاملات بہتر کر کے شفاف انتخابات کروانے کا مینڈیٹ دیا گیا تھا۔
اس سال کے آغاذ میں فیفا نارملائزیشن کمیٹی کے سربراہ ہارون ملک نے اعلان کیا تھا کہ وہ اپریل 2021 میں نئے انتخابات کے شیڈول کا اعلان کریں گے۔ اسی بیان کے تناظر میں اشفاق حسین نے اپنے گروہ کے ارکان کے ہمراہ 28 مارچ کو لاہور میں واقع پاکستان فٹبال فیڈریشن کے ہیڈ آفس فٹبال ہاؤس پر دھاوا بول دیا اور عملے کو یرغمال بنا کر دفتر پر قابض ہو گئے۔

فیفا کی پابندی کے بعد پاکستانی کھلاڑی کسی عالمی مقابلے میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)

فیفا کی جانب سے اشفاق گروپ کو تین دن کا وقت دیا گیا تھا کہ وہ فیڈریشن کا چارج واپس نارملائزیشن کمیٹی کے حوالے کر دیں، تاہم اشفاق گروپ نے ایسا کرنے سے انکار کیا اور موقف اپنایا کہ پاکستان میں فٹبال کے معاملات وہی چلائیں گے، فیفا کو چاہیے کے وہ ان سے مذاکرات کرے۔
31 مارچ کو فیفا کی جانب سے دی گئی ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد یہ نوشتہ دیوار تھا کہ فیفا کسی بھی وقت پاکستان کی رکنیت معطل کر دے گا اور آج ایسا ہی ہوا۔
پاکستان کی رکنیت کی معطلی ان مسائل کا نتیجہ ہے جو 2015 سے شروع ہوئے۔ 2003 سے پاکستان فٹبال فیڈریشن کے صدر رہنے والے مخدوم فیصل صالح حیات نے 2015 میں متنازعہ انتخابات کروائے۔
ان انتخابات کے خلاف دوسرے گروہ نے عدالت سے رجوع کیا اور عدالت نے انتخابات کو کالعدم قرار دیتے ہوئے قائم مقام سربراہ مقرر کیا تھا۔
یہ عمل فیفا کے قوانین کی خلاف ورزی تھی، جس کے بعد فیفا نے اکتوبر 2017 میں پاکستان کی رکنیت چھ ماہ کے لیے معطل کر دی تھی۔ تاہم پاکستان فٹبال فیڈریشن کا تنازعہ ابھی تک حل نہیں ہو سکا۔
فیفا نے اپنے بیان میں کہا کہ ’پاکستان کی رکنیت تب تک معطل رہے گی جب تک قابض گروپ کی جانب سے پاکستان فٹبال فیڈریشن کے معاملات نارملائزیشن کمیٹی کے حوالے نہیں کر دیے جاتے اور کمیٹی اس امر کی تصدیق نہیں کر دیتی کہ فٹبال ہاؤس سے قبضہ ختم ہو گیا ہے۔‘
وفاقی حکومت کی جانب سے بین الصوبائی رابطے کی وزیر فہمیدہ مرزا نے کچھ روز قبل ایک پریس کانفرنس میں واضح کیا تھا کہ ’حکومت کا اس معاملے میں کوئی کردار نہیں ہے۔ البتہ انہوں نے فیفا سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ اس معاملے کے حل کے لیے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی پاکستان بھیجے۔‘

شیئر: