Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نورا المطروشی: عرب دنیا کی پہلی خاتون خلاباز

’ان دونوں خلانوردوں کا انتخاب چار ہزار درخواست دہندگان میں سے کیا گیا‘ (فوٹو: اے پی)
متحدہ عرب امارات نے ملک کے خلاباز گروپ کے لیے مزید دو اماراتی خلابازوں کا انتخاب کیا ہے جن میں عرب دنیا کی پہلی خاتون بھی شامل ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق اس بات کا اعلان متحدہ عرب امارات کے وزیراعظم اور نائب صدر شیخ محمد بن راشد آل مکتوم نے سنیچر کو ایک ٹویٹ میں کیا۔
انہوں نے لکھا کہ ’آج نے ہم دو نئے اماراتی خلابازوں کا اعلان کیا ہے۔ ان میں عرب دنیا کی پہلی خاتون خلاباز نورا المطروشی اور ان کے ساتھ محمد الملا شامل ہیں۔‘

 

 متحدہ عرب امارات کے وزیراعظم اور نائب صدر کے مطابق ’ان دونوں خلابازوں کا انتخاب چار ہزار درخواست دہندگان میں سے کیا گیا۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’ان خلابازوں کی ٹریننگ جلد ناسا کے خلائی پروگرام میں شروع ہوجائے گی۔‘
’ہم اس پر اپنے ملک کو مبارک باد دیتے ہیں اور توقع کرتے ہیں کہ یہ دونوں آسمان میں متحدہ عرب امارات کا نام بلند کریں گے۔‘  
نورا المطروشی اور محمد الملا کے انتخاب کے بعد امارات کے خلابازوں کی کل تعداد چار ہوگئی ہے۔
ان میں ھزا المنصوری کو ملک کا پہلا خلاباز ہونے کا اعزاز حاصل ہے جبکہ ان کے متبادل کے طور پر سلطان النیادی کو منتخب کیا گیا۔
گذشتہ برس 20 جولائی کو متحدہ عرب امارات کے عرب دنیا کے پہلے خلائی مشن ’ہوپ پروب‘ نے جاپان سے مریخ کے لیے اپنے سفر کا آغاز کیا تھا۔ امارات کے اس خلائی مشن کو مسبار الأمل (ہوپ پروب ) کا نام دیا گیا ہے۔
 
یہ تحقیقاتی مشن متحدہ عرب امارات میں سائنس ڈیٹا سینٹر کو دنیا بھر میں پھیلے ہوئے مختلف گراؤنڈ سٹیشنوں کے ذریعے مریخ کے بارے میں نیا ڈیٹا جمع کرکے واپس بھیجے گا۔
امارات کی مریخ مشن سائنس ٹیم ان اعداد و شمار کا تجزیہ کرے گی اور انسانیت کی خدمت کے لیے اسے بین الاقوامی مریخ سائنس کمیونٹی کو مفت فراہم کرے گی۔ 
یاد رہے کہ مریخ مشن کا اعلان 2014 میں متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ خلیفہ بن زاید آل نہیان اور نائب صدر شیخ محمد بن راشد آل مکتوم نے کیا تھا۔ 

شیئر: