Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لوگوں کو کاٹنے پر جو بائیڈن کے ’میجر‘ کو سکول بھیج دیا گیا

خاتون اول جِل بائیڈن کی ترجمان میشل لا روسا کا کہنا ہے کہ ’میجر کو اضافی تربیت دی جائے گی (فوٹو: وکس برگ پوسٹ)
امریکی صدر جو بائیڈن کے بے قابو کتے ’میجر‘ کو تربیت کے لیے وائٹ ہاؤس چھوڑنا پڑ رہا ہے تاکہ اسے معلوم ہو کہ وائٹ ہاؤس میں رہتے ہوئے کیسا رویہ اختیار کرنا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق خاتون اول جِل بائیڈن کی ترجمان میشل لا روسا کا کہنا ہے کہ ’میجر کو اضافی تربیت دی جائے گی اور وہ خود کو وائٹ ہاؤس کے طور طریقوں کے مطابق ڈھال سکے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’یہ تربیت واشنگٹن میں ہوگی اور امید ہے کہ چند ہفتے جاری رہے گی۔‘
یہ جرمن شیفرڈ کتا وائٹ ہاؤس میں منتقل ہونے کے بعد خود کو وہاں کے ماحول میں ڈھال نہیں پایا۔
مارچ میں ایک شخص کو کاٹنے پر اسے کچھ عرصے کے لیے ڈیلاویر میں جو بائیڈن کے گھر بھیجا گیا تھا۔
صدر جو بائیڈن نے مارچ میں ٹی وی چینل اے بی سی کو بتایا تھا کہ ان کے کتے کو وائٹ ہاؤس کے پرہجوم ماحول میں ضرورت سے زیادہ حفاظت میں رکھا جاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’جب آپ ایک کونے سے سامنے آتے ہیں یا دو ایسے لوگ نظر آجاتے ہیں جنہیں آپ نہیں جانتے تو کتا چوکنا ہو جاتا ہے۔‘
’میجر‘ کو اس سے قبل بھی تربیت دی گئی تھی لیکن اس ٹریننگ سے اسے کوئی خاص فرق نہیں پڑا۔
’میجر‘ کی تربیت کے دوران اس کا ساتھی جرمن شیفرڈ کتا چیمپ وائٹ ہاؤس ہی میں رہے گا۔
میشل لا روسا نے کہا کہ ’چیمپ یہیں رہے گا۔‘

شیئر: