Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

موصل کی النوری مسجد کی تعمیر نو مصری معمار کریں گے

موسم خزاں2021 کے آخر میں مسجد کی تعمیرنو کرنے کا خیال ہے۔ (فوٹو عرب نیوز)
عراق میں داعش کی جانب سے شہید کی جانے والی تاریخی مسجد کی تعمیر نو کے لئے یونیسکو نے’ آرکیٹکچرل ڈیزائن‘ مقابلے کے فاتح کا اعلان کر دیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق 8 مصری معماروں نے موصل میں النوری مسجد کمپلیکس کی تعمیر نو کا بین الاقوامی مقابلےمیں حصہ لینے کے لئے 120 سے زیادہ افراد پر سبقت کو شکست دی۔
عراقی فورسز اس شہر پر دوبارہ قبضہ کرنے کے لئے لڑتی رہی ہیں۔ اس دوران 2017 میں انتہاپسندوں نے مسجدکا زیادہ ترحصہ شہید کردیا تھا۔

مسجد کی تعمیر نو کا  یہ اعلان ایک ’اہم سنگ میل‘ ہے۔(فوٹو ٹوئٹر)

مسجد کی تعمیر نو یونیسکو کے ’موصل کو نئی زندگی دینے کے منصوبے‘ کا مرکزی حصہ ہے جس کا مقصد اس قدیم شہر کی بحالی ہے جو حالیہ تنازع سے بہت زیادہ متاثر ہوا ہے۔
جیتنے والا ڈیزائن ، جسے’کورٹ یارڈ ڈائیلاگ‘ کہا جاتا ہے، وہ صلاح الدین سمیر ہریدی کی قیادت میں کام کرنے والے چار شراکت داروں پر مبنی ٹیم کا کام ہے۔
یونیسکو کے ڈائریکٹر جنرل آڈری ایزولے نے کہا  ہےکہ النوری مسجد کمپلیکس کی تعمیر نو جنگ سے متاثرہ شہر میں مفاہمت اور معاشرتی ہم آہنگی کو آگے بڑھانے کے عمل میں ایک امتیازی نشان ثابت ہوگی۔
النوری مسجد ایک ایسا مقام ہے جو موصل شہر کی تاریخ کا ایک خاص حصہ ہے۔
ثقافتی ورثے اور تاریخی یادگاریں لوگوں کے اپنے تعلق ، برادری اور شناخت کے احساس کے لئے طاقتور محرک ثابت ہوتی ہیں۔
مسجد النوری کمپلیکس خاص طور پر موصل اور مجموعی طور پر عراق کی روح کو زندہ کرنے کی کلید ہے۔
متحدہ عرب امارات مسجد کی تعمیر نو اور ’موصل کی تعمیر نو کے منصوبے میں مجموعی طور پر بہت زیادہ ملوث رہا ہے۔
عراقی وزیر ثقافت نے اس موقع پر کہا ہےکہ یہ اعلان ایک ’اہم سنگ میل‘ ہے۔
نورہ بنت محمد الکعبی نے کہا کہ 2018 میں متحدہ عرب امارات نے اس تاریخی کاوش پر موصل کی تاریخ اور وراثت  سے متاثر ہوکر یونیسکو میں شمولیت اختیار کی۔
انہوں نے کہا کہ اس اہم سنگ میل تک رسائی نے ہمیں مشترکہ وابستگی کے احساس سے قریب تر کر دیا ہے۔ ہم ایک بار پھر موصل میں معاشرتی ہم آہنگی ، برادری اور رواداری کے جذبے کی بحالی کے مشترکہ عہد کے حصول کے قریب پہنچ گئے ہیں۔

یہ منصوبہ یونیسکو کے ’موصل کو نئی زندگی دینے کے منصوبے‘ کا مرکزی حصہ ہے۔ (فوٹو وام)

مصر کی فاتح ٹیم نے مقابلہ کے نتائج کا خیرمقدم کرتے ہوئے ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ ’ہماری ٹیم نے ایک پراجیکٹ پیش کرنے کے لئے بڑے جذبے کے ساتھ  کام کیا ہے جس میں بنیادی طور پر معاشرتی ہم آہنگی اور  اس کی بحالی کی ضرورت پر توجہ دی گئی ہے۔
 ہم ڈیزائن کو مکمل کرنے اور موصل کی قدیم شناخت کی بحالی میں مدد کرنے کے منتظر ہیں۔
آرکیٹیکٹس کا گروپ ورثے کی بحالی، شہری منصوبہ بندی اور آب و ہوا پر مبنی فن تعمیر میں منفرد  ٹریک ریکارڈ رکھتا ہے۔
اب وہ اس منصوبے کے لئے مزید مفصل ڈیزائن تیارکرے گا۔ گروپ نے موسم خزاں2021 کے آخر میں کام شروع کرنے کا خیال ظاہر کیا ہے۔
 

شیئر: