Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امن عامہ کا مسئلہ: پاکستان میں معطل سوشل میڈیا بحال

سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر پابندی جمعے کے اوقات کے دوران گیارہ سے تین بجے لگائی جا رہی ہے (فوٹو: اے ایف پی)
تحریک لبیک کے ملک بھر میں احتجاج کے پیش نظر وفاقی حکومت نے جمعے کو ملک میں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو چند گھنٹوں کے لیے معطل کیا تاہم اب سروس بحال ہو گئی ہے۔
وزارت داخلہ کے ایک سینیئر افسر نے اردو نیوز کو تصدیق کرتے ہوئے بتایا تھا کہ ’سوشل میڈیا چند گھنٹوں کے لیے معطل کرنے کا فیصلہ کیا گیا، وزارت داخلہ کی جانب سے چیئرمین پی ٹی اے کو لکھے گئے خط میں پابندی لگانی کی ہدایت کی گئی۔‘
اردو نیوز کو دستیاب خط کے مطابق ’ملک بھر میں دن 11 بجے سے تین بجے تک واٹس ایپ، ٹوئٹر، فیس بک، یوٹیوب اور ٹیلی گرام پر مکمل پابندی عائد کی گئی ہے اس لیے فوری طور پر پی ٹی اے اس حوالے سے ایکشن لے۔‘ خط کے بعد ملک کے مختلف حصوں میں سوشل میڈیا پر پابندی عائد کر دی گئی تھی تاہم تقریباً سوا تین بجے اس کی بحالی شروع ہوئی جو اب مکمل طور پر بحال ہو چکا ہے۔
یاد رہے کہ جمعرات کو وفاقی وزارت داخلہ نے انسداد دہشتگردی ایکٹ 1997 کے تحت تحریک لبیک پاکستان کو کالعدم قرار دینے کا نوٹی فیکیشن جاری کیا تھا۔

وزارت داخلہ کی جانب سے جاری ہونے والے نوٹی فیکیشن میں کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت کے پاس ایسی وجوہات موجود ہیں جن سے ثابت ہوتا ہے کہ تحریک لبیک پاکستان دہشت گردی میں ملوث ہے، اور اس تنظیم نے ملک کی سکیورٹی اور امن و امان کو نقصان پہنچایا ہے۔
نوٹی فیکیشن میں مزید کہا گیا ہے تحریک لبیک پاکستان کی جانب سے وسیع پیمانے پر رکاوٹیں کھڑی کی گئیں، دھمکیاں دیں اور نفرت پھیلائی گئی، عوامی اور سرکاری املاک کو آگ لگائی جبکہ ہسپتالوں کو ہیلتھ سپلائز کی ترسیل میں رکاوٹ کھڑی کی۔
پیر کو تحریک لبیک کے سربراہ سعد رضوی کو پنجاب پولیس کی جانب سے لاہور میں حراست میں لیے جانے کے بعد جماعت کے کارکن کئی شہروں میں سڑکوں پر نکل آئے تھے۔
اس دوران مظاہرین اور پولیس اہلکاروں کے درمیان تشدد کے واقعات بھی دیکھنے میں آئے تھے۔

شیئر: