Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نیوم کے دی لائن سٹی میں ٹرانسپورٹ کا منفرد تصور

ٹرانسپورٹ پروگرام ماحول دوست اور پوری دنیا کے لیے مثال ہوگا۔ (فوٹو العربیہ)
نیوم سٹی میں ٹرانسپورٹ کے چیئرمین فلیورین لنرٹ نے کہا  ہے کہ دی لائن سٹی (ذی لاین سٹی) میں ٹرانسپورٹ پروگرام ماحول دوست اور پوری دنیا کے لیے مثال ثابت ہوگا۔ 
عاجل ویب سائٹ کے مطابق فلیورین لنرٹ نے کہا کہ نیوم کے دی لائن سٹی میں ٹرانسپورٹ کا تصور دنیا کے ہر شہر سے مختلف ہوگا۔ اس کے تحت رہن سہن کے لیے کھلے میدان چھوڑے جائیں گے۔
شہر کے باشندوں کو یومیہ ضروریات پوری کرنے کے لیے کمیونٹی سینٹرز مکانا ت کے قریب قائم کیے جائیں گے تاکہ لوگ پیدل چل کر یا موٹر سائیکل پر سوار ہوکر روزمرہ کی ضروریات حاصل کرسکیں۔ 
 اس شہر کی خاص خوبی یہ ہوگی کہ اس کے باشندوں کو چہل قدمی کے وسیع امکانات نصیب ہوں گے۔ گھنے سبزہ زاروں اور مکانات نیز تمدنی مقامات کے درمیان توازن پیدا کیا جائے گا۔ 
ہ دی لائن کا ڈیزائن دنیا کے تمام ملکوں کے شہروں کے لیے موزوں ہوگا۔ یہ جدید شہروں کی خصوصیات اور ماحولیات کے تقاضوں کاسنگم ثابت ہوگا۔  
فلیورین لنرٹ کا کہنا ہے کہ 500 ارب ڈالرکی لاگت سے سعودی عرب کے عظیم الشان شہر نیوم میں ٹرانسپورٹ کے وسائل پورے علاقے کے لیے مثالی ہوں گے۔ یہ سعودی عرب کے شمال مغربی علاقے میں بحیرہ احمر پر قائم کیا جارہا ہے۔

دی لائن شہر میں 10 لاکھ کی آبادی اور 170 کلو میٹر طویل ہوگا(فوٹو العربیہ)

انہو ں نے کہا کہ گلوبلائزیشن کا تقاضا ہے کہ آئندہ  30 سے 40 برس کے دوران تین ارب افراد کے لیے نئے انداز اور نئے مزاج کے شہر بسائے جائیں اور دی لائن اس قسم کے شہروں کے ڈیزائن کے متلاشی انسانوں کے لیے مثالی ثابت ہوگا۔ 
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے جنوری میں دی لائن سٹی پروجیکٹ کا اعلان کیا تھا۔ توقع یہ ہےکہ یہ شہر 2030 تک سعودی عرب کی مجموعی قومی پیداوار میں 48 ارب ڈالر کا اضافہ کرے گا۔ 
دی لائن شہر 10 لاکھ کی آبادی کا  اور 170 کلو میٹر طویل ہوگا- یہ بحیرہ احمر کے ساحل کو سعودی عرب کی شمال مغربی وادیوں اور پہاڑیوں سے جوڑ دے گا۔ 

شیئر: