Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مذہبی جماعتوں کی شٹر ڈاون ہڑتال کی کال، کراچی اور لاہور میں جزوی کامیاب

کراچی کی تاجر تنظیموں اور ٹرانسپورٹرز نے ملک گیر ہڑتال کی حمایت کا اعلان کیا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان میں مذہبی جماعتوں کی طرف سے پہیہ جام اور شٹر ڈاون ہڑتال کی کال کراچی میں بڑی حد تک جبکہ لاہور میں جزوی طور پر کامیاب رہی۔
لاہورسے اردو نیوز کے نامہ نگار رائے شاہنواز کے مطابق حفیظ سینٹر، لبرٹی مارکیٹ، شاہ عالمی مارکیٹ، ہال روڈ، منٹگمری مارکیٹ، اکبری منڈی اور برانڈرتھ روڈ کی مارکیٹیں مکمل طور پر بند رہیں۔ 
تاہم لاہور کی چھوٹی مارکیٹیں اور پوش علاقوں کے شاپنگ مالز کھلے رہے۔
خیال رہے کہ انجمن تاجران کے دونوں دھڑوں نے مفتی منیب کی جانب سے ہڑتال کی کال پر عمل کرنے کا اعلان کیا تھا۔
ایم ایم عالم روڈ، مین مارکیٹ، گلبرگ، ماڈل ٹاون، فیصل ٹاون اور کینٹ کے علاقوں سمیت چھوٹے علاقوں میں کاروبار کھلے رہے۔ لاہور کی سڑکوں پر ٹریفک بھی معمول کے مطابق رہی۔ لوگ اپنی ذاتی گاڑیوں اور پبلک ٹرانسپورٹ پر دفاتر گئے۔
اسی طرح دوسرے شہروں سے آنے والی پبلک ٹرانسپورٹ بھی معمول کے مطابق چلتی رہی۔
لاہور میں کھانے پینے، سبزی، پھلوں اور گروسری کی دکانیں بھی معمول کے مطابق کھلیں اور لوگ خریداری کرتے نظر آئے۔ 

لاہور میں گذشتہ چھ روز سے چوک ٹیم خانہ سے سکیم موڑ تک کاروباری اور آمدورفت کی سرگرمیاں معطل ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)

شہر میں اس وقت صرف چوک یتیم خانہ سے سکیم موڑ تک کالعدم تنظیم تحریک لبیک پاکستان کے مرکزی دفتر کے اردگرد گذشتہ چھ روز سے کاروباری اور آمدورفت کی سرگرمیاں معطل ہیں جہاں تنظیم کے کارکن دھرنا دیے بیٹھے ہیں۔
شہر کے داخلی اور خارجی راستے بھی پوری طرح کھلے ہیں۔ رنگ روڈ اور موٹروے کے تمام انٹرچینجز پر بھی معمول کےمطابق ٹریفک رواں دواں رہی۔

کراچی کی صورتحال 

کراچی کی تاجر تنظیموں اور ٹرانسپورٹرز نے ملک گیر ہڑتال کی حمایت کا اعلان کیا جس کے بعد پیر کو شہر قائد میں مارکیٹیں اور بازار بند رہیں۔
اردو نیوز کے نامہ نگار توصیف رضی ملک کے مطابق شہر میں پبلک ٹرانسپورٹ بھی معطل رہی اور سڑکوں پر بہت کم رش دیکھا گیا۔
کراچی کے علاقوں صدر، گلشن، اولڈ سٹی ایریا، گلستان جوہر، گولیمار، یو پی موڑ اور دیگر علاقوں میں شٹر ڈاؤن رہے اور کاروباری سرگرمیاں معطل رہیں۔ جبکہ ٹریفک کی روانی بھی معمول سے بہت کم رہی۔
اس صورتحال پر سینٹرل چیئرمین آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن شعیب خان نے بھی حکومت سے درخواست کی کہ کاروبار کے لیے تمام تاجروں کو سازگار ماحول فراہم کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’ہم پہلے ہی کورونا کی وجہ سے کاروباری مندی کا شکار ہیں۔ حکومت معیشیت کو مزید کھائی کی طرف مت دھکیلے۔
جبکہ کراچی ٹریفک پولیس کی جانب سے بتایا گیا کہ دن میں تمام شاہراہوں پر ٹریفک کی روانی بحال رہی اور کہیں سے بھی روڈ بلاک کیے جانے کی اطلاعات موصول نہیں ہوئیں۔ البتہ سڑکوں پر ٹریفک معمول سے خاصی کم رہی۔
کراچی کے چند علاقوں میں لوگ احتجاج کے لیے باہر بھی نکلے تھے تاہم پولیس کی جانب سے انہیں منتشر کر دیا گیا۔ شہر میں اور کہیں بھی امن و امان کی صورتحال پیدا نہیں ہوئی۔
دن کے آغاز پر شہر کے مختلف علاقوں بشمول آئی آئی چندریگر روڈ، گلستان جوہر، صدر اولڈ سٹی ایریا میں پٹرول پمپس بھی بند تھے، البتہ دن کے اختتام پر وہ پمپس بھی کھلنا شروع ہو گئے ہیں۔

شیئر: