Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عالمی برادری ایران کو ایٹمی طاقت بننے سے روکے: سعودی عرب 

ایران ایٹمی مذاکرات میں سنجیدگی کا مظاہرہ کرے- (فوٹو عرب نیوز)
سعودی عرب نے عالمی برادری پر پھر زور دیا ہے کہ وہ ایران کو ایٹمی طاقت بننے سے روکنے کے لیے پلانٹ کی نگرانی اور معائنے کے اقدامات پر طویل اور سخت پابندیوں کا معاہدہ کرنے کے لیے ضروری اقدامات کرے۔ 
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق اقوام متحدہ میں متعین سعودی سفیر عبداللہ المعلمی نے سلامتی کونسل کے ورچوئل اجلاس کے سامنے سعودی عرب کا موقف پیش کیا ہے۔ 
سعودی عرب نے ایران سے مطالبہ کیا کہ وہ ان دنوں ہونے والے ایٹمی مذاکرات میں سنجیدگی کا مظاہرہ کرے۔ تنازعات کو بھڑکانے سے پرہیز کرے اور خطے کے امن و استحکام کو متاثر کرنے سے پرہیز کرے۔ مزید کشیدگی پیدا کرنے والے اقدامات نہ کرے۔ 
سعودی عرب نے عالمی برادری کی توجہ مبذول کراتے ہوئے کہا کہ نئے ایٹمی معاہدے میں خظے کے ممالک کی تشویش کو مدنظر رکھا جائے۔
خطے کے ممالک کو علاقائی امن و استحکام کو متزلزل کرنے والے ایرانی اقدامات خصوصاً ایٹمی پروگرام پر بڑی تشویش ہے- 
سعودی سفیر نے سلامتی کونسل میں ویتنام کے کردار کو سراہا۔ ان دنوں ویتنام سلامتی کونسل کا سربراہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ 17 اپریل جو فلسطینی قیدیوں کے دن کے طور پر منایا جاتا ہے، فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیل کی جارحانہ پالیسیوں کی یاد دلاتا ہے۔ اس دن کی سرگرمیوں سے امن عمل سبوتاژ ہوا تھا اور دو ریاستی حل تک رسائی میں دیوار کھڑی ہو گئی تھی۔
عبداللہ المعلمی کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی نئی جارحیت یہ ہے کہ سکیورٹی فورس مسجد اقصیٰ اور اس کے صحنوں میں عبادت کرنے والوں پر تشدد کررہی ہے۔ یہ مقامات مقدسہ، انسانی حقوق کی دستاویز اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تقدس پر حملہ ہے۔ 
انہوں نے کہا کہ ’سعودی عرب سمجھتا ہے کہ ’مسئلہ فلسطین اس کا پہلا مسئلہ ہے۔ عرب اسرائیل تنازع کے بارے میں جو سعودی عرب کا موقف کل تھ،ا وہی آج ہے اور وہی آئندہ بھی رہے گا۔‘
المعلمی نے کہا کہ سعودی عرب چاہتا ہے کہ اسرائیل تمام مقبوضہ عرب علاقے خالی کرے، فلسطینی اور شامی مقبوضہ مقامات خالی کرے۔ 
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: