Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سفری پابندی میں توسیع، سعودی ایوی ایشن کا خط،لاک ڈاؤن کی تیاری سمیت پاکستان سے گزشتہ ہفتے کی اہم خبریں

عید کی تعطیلات کے دوران پبلک ٹرانسپورٹ مکمل طور پر بند رہے گی (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان میں کورونا کی تیسری لہر میں شدت کے بعد جہاں ملک کے مختلف حصوں میں مکمل لاک ڈاؤن کیا جا رہا وہیں عید کی چھٹیاں معمول سے زیادہ دیتے ہوئے اس دوران متعدد پابندیوں کا اعلان کیا گیا ہے۔
گزشتہ ہفتے کے دوران میں جہاں سعودی ایوی ایشن سے منسوب پاکستانی میڈیا میں چلنے والے خط کے چرچے رہے وہیں کن شہروں میں کورونا وائرس کی شرح زیادہ اور لاک ڈاؤن کی تیاری کی خبریں بھی نمایاں رہیں۔
پاکستان سے متعلق دیگر اہم خبروں میں جسٹس قاضی فائز عیسی کیس کا فیصلہ، پاکستان میں 40 برس سے زائد عمر افراد کی ویکسین کے لیے رجسٹریشن، پاکستان اسٹیل کے آکسیجن پلانٹ کو چلانے کے لیے این سی او سی کی منظوری اور پاکستان اور انڈیا کی ایک دوسرے کی امداد کے مواقع بھی بھرپور توجہ حاصل کرنے والے موضوعات میں شامل رہے۔

کن ملکوں میں پاکستان سے آنے والے مسافروں کے داخلے پر پابندی عائد ہے؟

کورونا وائرس کی تیسری لہر کے پیش نظر ایک بار پھر فضائی سفر پر پابندیاں عائد کی جا رہی ہیں۔
دنیا کے بیشتر ممالک ان ملکوں سے آنے والے مسافروں پر اپنے دروازے ایک بار پھر بند کر رہے ہیں جہاں کورونا کیسز اور اموات میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔
پاکستان میں بھی کورونا وائرس کی یومیہ شرح مجموعی طور پر تجاوز کر چکی ہے اور کیسز کی تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ متعدد ممالک نے پاکستان سے فضائی رابطہ معطل کر دیا ہے۔
مکمل خبر یہاں پڑھیں

کورونا کی وجہ سے کئی ممالک کے ساتھ پاکستان کا فضائی رابطہ معطل  ہے (فوٹو: اے ایف پی)

’سعودی ایوی ایشن سے منسوب پاکستانی میڈیا میں چلنے والا خط جعلی ہے‘

پاکستان میں سعودی سفارتخانے اور ریاض میں پاکستانی سفارتخانے کے عہدیداروں نے کہا ہے کہ پاکستانی میڈیا میں سعودی جنرل اتھارٹی آف سول ایوی ایشن سے منسوب کرکے چلایا جانے والا خط جس میں پاکستان میں موجود سعودیوں سے واپس آنے کو کہا گیا ہے جعلی ہے۔  
عرب نیوز کے مطابق پاکستان کے مقامی میڈیا نے سنیچر کو خبر چلائی تھی کہ پاکستان اور چار دیگر ایشیائی ممالک میں رہنے والے سعودی شہریوں کو گاکا نے ’جلد از جلد‘ سعودی عرب واپس آنے کو کہا ہے، کیونکہ اگر سعودی عرب نے اگلے مہینے پروازیں بحال بھی کیں تو ان ممالک سے پروازیں مہیا نہیں ہوگی۔
خیال رہے اس ہفتے کے شروع میں سعودی عرب نے 17 مئی سے بین الاقوامی پروزیں بحال کرنے کا اعلان کیا تاہم پاکستان سمیت 20 ممالک سے پروازوں پر پابندی کورونا کی روک تھام کے لیے برقرار رکھا۔
خبر کی تفصیل یہاں پڑھیں

پاکستانی سفارتخانے کے عہدیدار کے مطابق ’یہ جعلی ہے‘ (فوٹو: اے ایف پی)

پاکستان کے کن شہروں اور علاقوں میں کورونا کیسز مثبت آنے کی شرح زیادہ ہے؟

پاکستان میں قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس  میں طے کیا گیا ہے کہ ملک کے جن شہروں میں کورونا مثبت آنے کی شرح پانچ فیصد سے زائد ہے ان میں سکولز نویں سے بارہویں جماعت تک بھی مکمل طور پر بند رہیں گے۔
قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد نیوز کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے خبردار کیا ہے کہ اگر ’ہم نے احتیاط نہیں کی تو لاک ڈاؤن کرنا پڑے گا۔‘
اس کے علاوہ انہوں نے اعلان کیا کہ 'کورونا ایس او پیز پر عمل درآمد کرانے کے لیے فوج بھی پولیس کے ساتھ سڑکوں پر نکلے گی۔'
مکمل تفصیل یہاں پڑھیں

کراچی، لاہور، کوئٹہ، پشاور اور اسلام آباد میں مثبت کیسز کی شرح پانچ فیصد سے زائد ہے (فوٹو: اے ایف پی)

پاکستان: سی کیٹگری کے ممالک سے آنے والے مسافروں پر سفری پابندی میں توسیع

پاکستان کی سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) نے سی کیٹگری کے ممالک سے آنے والے بین الاقوامی مسافروں کی سفری پابندیوں میں 30 اپریل 2021 تک توسیع کردی ہے۔
جمعے کو سی اے اے کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق 'کیٹگری سی کے ممالک میں جنوبی افریقہ، بوٹسوانا، گھانا، کینیا، کوموروس، موزمبیق، زیمبیا، تنزانیہ، روانڈا شامل ہیں۔
سی اے اے کی فہرست کے مطابق ان کے علاوہ لاطینی امریکہ کے ممالک برازیل، پیرو اور کولمبیا بھی کیٹگری سی میں موجود ہیں۔  
گذشتہ ماہ پاکستان نے کورونا وائرس کی تیسری لہر میں شدت کے بعد بین الاقوامی پروازوں کے لیے نئے ایس او پیز جاری کیے تھے جس کے مطابق کیٹگری سی میں شامل ممالک سے آنے والی پروازوں پر پابندی رہے گی۔
مکمل خبر یہاں پڑھیں

کیٹگری اے میں شامل ممالک سے آنے والے مسافروں کو پی سی آر ٹیسٹ کے بغیر پاکستان میں داخلے کی اجازت ہوگی (فوٹو: اے ایف پی)

پاکستان کے کن شہروں میں مکمل لاک ڈاؤن کی تیاری کی جا رہی ہے؟

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے منگل کو کابینہ اجلاس کے بعد بتایا تھا کہ وزیراعظم نے ملک کے کورونا وائرس سے شدید متاثرہ شہروں اور علاقوں میں لاک ڈاون کا عندیہ دیا ہے اور ایسے علاقوں میں خوراک کی بلا رکاوٹ فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔

دوسری طرف نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر( این سی او سی)  کا ایک خط سوشل میڈیا پر گردش کر رہا ہے جس میں  ملک کے بیس بڑے شہروں اور علاقوں کو مئی کے پہلے ہفتے سے تیسرے ہفتے تک ممکنہ لاک ڈاون کی صورت میں تیار رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے اسلام آباد ضلعی انتظامیہ کے ایک اعلیٰ افسر نے خط کی تصدیق کی تاہم کہا کہ لاک ڈاؤن کی تیاری کے حوالے سے این سی او سی کا وہ خط اب کینسل کر دیا گیا ہے اور اس پر کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا۔
خبر کی تفصیل یہاں پڑھیں

پاکستان میں وبا پر قابو پانے کے لیے فوج کو طلب کیا گیا ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی نظرثانی کی درخواست منظور
پاکستان کی سپریم کورٹ نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیس میں نظرثانی درخواستیں منظور کر لی ہیں۔ سپریم کورٹ نے قاضی فائز عیسٰی کی اہلیہ اور بچوں کی جائیدادوں کا معاملہ ایف بی آر کو بھیجنے کا اپنا حکم نامہ تبدیل کر دیا ہے جس کے نتیجے میں ان کے خلاف ہونے والی ایف بی آر کی کارروائی اور رپورٹ کالعدم ہوگئی ہے۔

سوموار کو پاکستان کی سپریم کورٹ نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیس میں نظرثانی درخواستوں پر سماعت مکمل کرتے ہوئے فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
یہ فیصلہ چار کے مقابلے میں چھ ججوں کی اکثریت رائے سے ہوا ہے۔ 
یاد رہے کہ 19 جون 2020 کو سپریم کورٹ کے 10 رکنی بینچ نے تین کے مقابلے میں سات ججز کی اکثریت سے فیصلہ سنایا تھا۔ 
اس  فیصلے کے خلاف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ، ان کی اہلیہ  اور دیگر نے نظرثانی کی درخواستیں دائر کی تھیں۔
مکمل خبر یہاں پڑھیں

 قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ ’میں نے سوالات کا جواب دینے سے انکار نہیں کیا، صرف سوالات پر اعتراض اٹھایا تھا‘ (فوٹو: اردو نیوز)

پاکستان اور انڈیا نے ایک دوسرے کو کب کب مدد کی پیشکش کی؟

پاکستان اور انڈیا کے قیام کے بعد سے دونوں ممالک کئی مرتبہ زلزلے، سیلاب، بیماریوں اور دیگر قدری آفات کی مصیبت سے گزر چکے ہیں۔
ایک ہی خطے میں ہونے کے باعث بعض اوقات تو آفات بھی ایک ساتھ ہی آئیں۔ دونوں ممالک نے ان آفات میں دنیا کے دیگر ممالک سے امداد قبول بھی کی اور مشکل وقتوں میں مدد کرنے والے ملکوں کو بھی یاد رکھا۔ 
 ہمسایہ ہونے کے باوجود ہر دفعہ ایک دوسرے کو مدد کی پیشکش کی گئی لیکن کسی بھی ملک کی جانب سے یہ امداد قبول کرنے کی کوئی مثال موجود نہیں ہے۔ 
صرف ماضی قریب کے واقعات کا جائزہ لیا جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ پاکستان میں سنہ 2005 کا زلزلہ ہو یا 2010 کا سیلاب، 2014 کی بارشوں سے تباہی ہو یا انڈیا کی ریاست کیرالہ میں سیلاب کی تباہ کاریاں، ان تمام موقعوں پر دونوں ممالک نے ایک دوسرے کو امداد کی پیشکش کی لیکن دونوں ممالک نے ایک دوسرے کے جذبہ خیرسگالی کا مثبت جواب نہیں دیا۔ 
مکمل خبر یہاں پڑھیں

انڈیا میں آکسیجن کی کمی کے باعث ہلاکتوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔ فوٹو اے ایف پی

کورونا ویکسینیشن: پاکستان میں 40 سال سے زائد عمر کے افراد کی رجسٹریشن 

وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اور نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے سربراہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ 40 سال سے زائد عمر کے افراد کی ویکسینیشن کے لیے رجسٹریشن کا عمل کل منگل سے شروع ہوگا۔
پیر کو اپنی ایک ٹویٹ میں انہوں نے لکھا کہ ’آج این سی او سی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ کل سے 40 سال سے زائد عمر کے افراد کو ویکسین لگانے کے لیے رجسٹریشن ہوگی اس کے علاوہ 50 سال سے زائد عمر کے رجسٹرڈ افرادبھی ویکسینیشن کے لیے آ سکتے ہیں۔‘
خبر کی تفصیل یہاں پڑھیں

سٹیل ملز کے سابق انجینیئرز آکسیجن پلانٹ کو چلانے کے لیے سرگرم

کراچی میں پاکستان سٹیل ملز کے سابق انجینیئرز آکسیجن پراسیسنگ پلانٹ کا دورہ کر کے وہاں موجود مشینری کی حالت کا معائنہ کریں گے اور اسے جلد از جلد بحال کرنے کا منصوبہ ترتیب دیں گے، اس حوالے سے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کا ان سابق انجینیئرز سے رابطہ ہوا ہے اور بجٹ کی فراہمی کی بھی یقین دہانی کروائی گئی ہے۔
پاکستان سٹیل ملز کے سابق جنرل مینیجر محسن خان نے اردو نیوز کو بتایا کہ مذکورہ پلانٹ 6 سال سے بند پڑا ہے، اور اتنا ہی عرصہ انہیں اب اس پلانٹ کا وزٹ کیے بھی ہو چکا ہے۔ تاہم وہ دوران سروس بطور چیف انجینیئر پلانٹ پر کام کر چکے ہیں، اور انہوں نے اپنے بعد ریٹائرڈ افسران سے پلانٹ کی موجودہ صورتحال کی اپڈیٹ بھی حاصل کیں۔
مکمل خبر یہاں پڑھیں

یہ پلانٹ فرانسیسی ساخت کا ہے اور فضا میں موجود ہوا کو پراسیس کر کے آکسیجن اور نائٹروجن بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)

عید کی چھٹیوں میں تفریحی مقامات اور ٹرانسپورٹ بند کرنے کا اعلان

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی ہدایت پر وزارت داخلہ کی جانب سے سرکلر جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق اعتکاف، شب برات اور نماز عید کے لیے ایس او پیز جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
منگل کو جاری کیے گئے سرکلر کے مطابق 8 مئی سے 16 مئی تک تمام سیاحتی مقامات بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ سیاحتی مقامات کے قریب موجود تمام ٹورسٹ ریزورٹس، پبلک پارکس اور ہوٹلز بھی بند رہیں گے۔

شیئر: