Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کورونا کیسز: یومِ علی کے جلوس میں ہزاروں افراد کی شرکت

حکام کے مطابق لاہور کے جلوس میں آٹھ سے دس ہزار افراد نے شرکت کی (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کے صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں ہزاروں اہل تشیع مسلمانوں نے مذہبی جلوس نکالا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جلوس میں شریک اکثر افراد نے ماسک نہیں لگائے تھے جس سے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے خدشات بڑھے ہیں۔
پڑوسی ملک انڈیا میں بھی اسی طرح کے ایک مذہبی اجتماع کے بعد وائرس کے کیسز بڑھنے پر شریک زائرین کو الزام دیا گیا تھا۔

 

پاکستان میں وفاقی حکومت نے یوم علی کے موقع پر بڑے جلوسوں پر کورونا کے کیسز میں اضافے کے خدشے کے پیش نظر پابندی عائد کر رکھی تھی تاہم اس حوالے سے مقامی انتظامیہ اور مذہبی رہنماؤں کے مذاکرات ناکام ہو گئے۔
حالیہ عرصے میں انڈیا میں مذہبی اجتماعات جس میں کمبھ کا میلہ بھی شامل تھا، لاکھوں زائرین نے شرکت کی جس کے بعد وہاں کورونا کے کیسز میں تیزی سے اضافہ دیکھنا میں آیا اور پاکستان میں اس کو پریشانی کے ساتھ دیکھا گیا۔
لاہور کے جلوس میں شرکت کرنے والے 28 سالہ علی کاظمی نے بتایا کہ ’وہ ہر سال اس اجتماع میں شریک ہوتے ہیں۔ 'اہل تشیع کے اجتماعات اور جلوسوں کو روکنے کی کوشش کی جاتی ہے، آج کورونا وائرس کا بہانہ بنایا گیا جبکہ پہلے سکیورٹی کے بہانے بنائے جاتے تھے۔'
حکام کے مطابق لاہور کے جلوس میں آٹھ سے دس ہزار افراد شریک ہوئے۔
اے ایف پی کے مطابق ملک کی 22 کروڑ آبادی کا 20 فیصد اہل تشیع مسلک سے تعلق رکھتا ہے۔ کئی شہروں میں چھوٹے جلوس بھی نکالے گئے۔
شیعہ علما کونسل نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ ماتمی جلوسوں پر کسی بھی قسم کی پابندی کو مسترد کرتے ہیں۔ 'آپ کے الیکشن ہو سکتے ہیں، مارکیٹیں کھلی ہیں اور آپ کے حکومتی اجلاس منعقد ہو رہے ہیں۔'

شیئر: