Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

طلبہ پر اسائنمنٹ کا بوجھ ’آپ نے حکومت میں آ کر اس کا نوٹس لینا ہے‘

شہباز شریف کے جواب پر کچھ صارفین کا کہنا تھا کہ گویا اسائنمنٹ کرنا ہی پڑیں گے (فائل فوٹو: کنیئرڈ کالج)
پاکستان کی قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو ایک طالبہ نے زیادہ اسائنمنٹ سے متعلق شکایت کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ وہ حکومت میں آ کر سب سے پہلے اس کا نوٹس لیں گے۔
ٹوئٹر پر کی گئی گئی شکایت میں شہباز شریف کو مینشن کیا گیا تو جواب میں سابق وزیراعلی پنجاب نے طالبہ کو فورا ہی مسئلے کا حل بتا ڈالا۔

اپنے جوابی ٹویٹ میں شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ’اس کا آسان حل ہے۔ جب پوری کلاس اسائنمنٹ جمع کروائے گی تو ٹیچرز پر مارکنگ کا بوجھ بڑھ جائے گا اور یہ کام اتنا آسان نہیں ہے۔‘
اپوزیشن جماعت مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے اپنے جواب میں زیادہ اسائنمنٹ سے بچنے کا حل تجویز کرتے ہوئے مزید کہا کہ ’اس کی وجہ سے ہو سکتا ہے آپ کو ملنے والی اسائنمنٹس میں خود بخود کمی آ جائے۔‘

شہباز شریف کے جیل میں ہونے کی وجہ سے خاصا عرصہ خاموش رہنے والی ان کی ٹوئٹر ٹائم لائن پر عموما سنجیدہ نوعیت کی سیاسی گفتگو ہی ہوتی ہے، ایسے میں نبیلہ نامی طالبہ کو ان کا جواب بہت سے صارفین کو دلچسپ لگا تو کئی نے اس کا اظہار بھی کیا۔

دوسری جانب طلبہ و طالبات میں سے کچھ ایسے بھی تھے جو شہباز شریف کے جواب کے بعد بھی اسائنمنٹس سے بچنے میں ناکام رہے تو انہوں نے اس کا اظہار بھی کیا۔
مرشد نامی ایک ہینڈل نے لکھا ’مختصر الفاظ میں، چپ چاپ اسائنمنٹ لکھو، اپنا ٹائم ٹوئٹر پر ضائع نہ کرو۔‘

بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب سحری سے قبل نیبلہ نامی طالبہ ہی نہیں بلکہ کچھ اور ٹوئٹر صارفین کی بھی شہباز شریف کی اسی طرح کی خلاف معمول گفتگو ہوئی۔
ملک حارث اعوان نامی ہینڈل نے شہباز شریف کو مینشن کرتے ہوئے ٹویٹ کی تو ایک اور اکاؤنٹ کا ذکر کرتے ہوئے خواہش ظاہر کی کہ انہیں سالگرہ کی مبارکباد دی جائے۔
ان کی ٹویٹ پر فورا کوئی جواب نہ ملا تو جس اکاؤنٹ کو ’برتھ ڈے وش‘ کرنے کی خواہش ظاہر کی گئی تھی وہ گفتگو کا حصہ بنا تو لکھا ’بس چھوڑ دو اب، نہیں کرتے تو نہ سہی‘۔ اس پر معاملے کی ابتدا کرنے والے ملک حارث اعوان کا کہنا تھا کہ ’فکر نہ کریں، سحری کر کے کریں گے‘۔

اس مکالمے کے کچھ ہی دیر بعد شہباز شریف نے اپنے اکاؤنٹ سے دیے گئے جواب میں جہاں سالگرہ کی مبارکباد دی وہیں اچھی صحت اور بہتر زندگی کے لیے دعا بھی کی۔

شیئر: