Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جعلی کورونا ٹیسٹ پر سفر کی شکایات: سول ایوی ایشن کی ایئرلائنز کے لیے نئی ہدایات

سول ایوی ایشن کے ہدایت نامے کے مطابق تمام ٹیسٹ رپورٹس پر کیو آرکوڈ موجود ہو۔ (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کا کہنا ہے کہ بیرون ملک بالخصوص بعض خلیجی ممالک سے پاکستان کا سفر کرنے والے مسافروں کے پاس منفی کورونا پی سی آر رپورٹ ہونے کے باوجود  بڑی تعداد کے ریپیڈ انٹیجن ٹیسٹ مثبت آئے ہیں۔ تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ مسافر جعلی پی سی آر ٹیسٹ پر سفر کر رہے تھے۔
اردو نیوز کو دستیاب سول ایوی ایشن کی جانب سے مختلف ایئر لائنز کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ ایس او پیز کے تحت مسافروں کے پاس منفی پی سی آر ٹیسٹ تو ہوتے ہیں لیکن ریپڈ انٹیجن ٹیسٹ مثبت آتے ہیں۔
تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ ان مسافروں نے جعلی پی سی آر ٹیسٹ پر سفر کیا۔ ایسا کرکے انھوں نے نہ صرف اپنے ساتھ سفر کرنے والے مسافروں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالا بلکہ وبا پر قابو پانے کی قومی کوششوں کو بھی نقصان پہنچایا ہے۔
سول ایوی ایشن اتھارٹی نے کہا ہے کہ کورونا وائرس سے بچاؤ اور اس حوالے سے ہونے والی قومی کوششوں پر عمل درآمد تمام متعلقہ سٹیک ہولڈرز کی مشترکہ ذمہ داری ہے جن میں ایئر لائنز بھی شامل ہیں۔
اس وجہ سے مجاز اتھارٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ اب پاکستان سے یا پاکستان کے لیے پروازیں چلانے والی تمام فضائی کمپنیاں یقینی بنائیں گی کہ مسافروں کے پاس حکومتوں کی جانب سے منظور شدہ لیبارٹریز کی کورونا منفی ٹیسٹ رپورٹس ہوں۔
تمام ٹیسٹ رپورٹس پر کیو آرکوڈ موجود ہو جسے سکیں کرکے پتہ لگایا جا سکے کہ رپورٹ منفی اور متعلقہ مسافر کے نام سے ہی یے۔ کورونا ٹیسٹ رپورٹ کی فوٹو کاپی تسلیم نہیں کی جائے گی۔ ’پاس ٹریک ایپ پر رجسٹرڈ نہ ہونے والے مسافروں کو پاکستان کے لیے سفر کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
سول ایوی ایشن اتھارٹی نے تمام ایئر لائنز کو ہدایت کی ہے کہ وہ ان ایس او پیز پر عمل درآمد کو یقینی بنائیں بصورت دیگر اتھارٹی خلاف ورزی کرنے والی ایئر لائنز کے خلاف جرمانے کر سکتی ہے جو صرف مالی جرمانوں تک محدود نہیں ہوں گے بلکہ پروازوں کی معطلی بھی کی جا سکتی ہے۔
 سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے لکھے گئے خط کے بعد پی آئی اے نے بھی متعلقہ اداروں، سفارت خانوں اور حکام کو صورت حال سے آگاہ کر دیا ہے۔

سول ایوی ایشن اتھارٹی نے تمام ایئر لائنز کو ہدایت کی ہے کہ وہ ان ایس او پیز پر عمل درآمد کو یقینی بنائیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)

کنٹری مینجر پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن عمان محمد عارف کی جانب سے پاکستان سفارت خانے اور دیگر اداروں کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے اب عمان سے پاکستان آنے والے مسافروں کو اس وقت تک بورڈنگ پاس جاری نہیں کیا جائے گا جب تک ان کے ٹیسٹ پر عمانی وزارت صحت کی مہر نہیں لگی ہوگی۔
اردو نیوز کو دستیاب خط میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی حکام کے مشاہدے میں آیا ہے کہ گزشتہ چند دنوں میں عمان سے پاکستان پہنچنے والے بیشتر مسافروں ریپڈ انٹیجن ٹیسٹ مثبت آ رہے ہیں۔
این سی او سی اور وزارت صحت کے حکام نے اس صورت حال پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے اور ایئر لائن کے مثبت کیسز کا ریکارڈ مرتب کیا جا رہا ہے۔
خط میں لکھا گیا ہے کہ پاکستانی حکام اب سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ذریعے پروازوں کی معطلی، جرمانے یا دونوں صورتوں میں سزائیں دینے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
یہ بھی بتایا گیا ہے کہ کورونا پی سی آر ٹیسٹ رپورٹ منفی ہونے کے باوجود ان کے ریپڈ انٹیجن ٹیسٹ مثبت آئے ہیں۔ جس کی ایک ممکنہ وجہ جعلی منفی ٹیسٹ رپورٹ ہے۔

حالیہ دنوں میں کچھ مسافروں کے کورونا پی سی آر ٹیسٹ منفی ہونے کے باوجود ان کے ریپڈ انٹیجن ٹیسٹ مثبت آئے ہیں۔ (فوٹو: عرب نیوز)

پی آئی اے نے متعلقہ حکام اور اداروں کو آگاہ کیا ہے کہ این سی او سی کے فیصلوں کی روشنی میں اور سنگین صورت حال سے بچنے کے لیے فیصلہ کیا گیا ہے کہ آج سے کورونا ٹیسٹ رپورٹ کی مقامی وزارت صحت سے تصدیق لازمی ہوگی۔
کسی بھی ایسے مسافر کو بورڈنگ پاس جاری نہیں کیا جائے گا جس کے کورونا ٹیسٹ رپورٹ پر وزارت صحت کی مہر نہیں ہوگی۔
تمام حکام مسافروں کو آگاہ کریں کہ ایئرپورٹ آنے سے پہلے اپنی کورونا ٹیسٹ رپورٹ کی وزارت صحت سے تصدیق اور موبائل ایپ پاس ٹریک پر رجسٹریشن لازمی کروا لیں۔

شیئر: