Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان کے شعبہ تعلیم میں دلچسپی رکھنے والا سعودی نوجوان

سعودی ماہر تعلیم عمر فاروقی کا کہنا ہے دونوں ممالک کے پاس تعلیم اور تحقیق کے میدان میں اعلیٰ ادارے موجود ہیں۔ (فوٹو: عرب نیوز)
ایک سعودی ماہر تعلیم نے سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان تعلیم کے میدان میں سرکاری اور نجی شراکت داری کے بڑھتے تعلقات کو سراہا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق ٹیکنالوجی اور تعلیم کی عالمی کمپنی کوڈڈ مائنڈز کے بانی عمر فاروقی کا کہنا ہے کہ ’تاریخی طور پر دیکھا جائے تو سعودی عرب اور پاکستان ایک دوسرے کے لیے ایک خاندان کی مانند ہے اور تعلیم وہ مشترکہ ڈور ہے جو دونوں ممالک کو ایک دوسرے کے ساتھ قریب سے باندھے رکھ سکتا ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کے پاس تعلیم اور تحقیق کے میدان میں اعلیٰ ادارے موجود ہیں اوراس ضمن میں شراکت داری سے دونوں ممالک جدید دور میں قدم سے قدم ملا کر چل سکتے ہیں۔
سعودی ماہر تعلیم عمر فاروق کا تعلق جدہ سے ہے، وہ پہلے ماہر تعلیم ہیں جنہوں نے پاکستان میں نجی تعلیمی نظام میں سرمایہ کاری کی ہے۔
ان کی کمپنی کوڈڈ مائنڈز پاکستان ملک بھر میں چھ ملین طلبہ کو ’سٹیم‘ یعنی سائنس، ٹیکنالوجی، انجینیئرنگ اور ریاضی کی تعلیم فراہم کرنے کے لیے تیار ہیں۔
حال ہی میں پاکستان کے وزیراعظم کے دورہ سعودی عرب نے دونوں ملکوں کے درمیان متعدد نئے مواقع کھلے ہیں۔
متعدد ذرائع کے مطابق آرامکو، سابک اور ایکوا پاور سمیت 30 سے زائد سرکاری اور نجی کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری کی خواہاں ہیں۔

عمر فاروقی پہلے سعودی ہیں جو پاکستان میں تعلیم کے شعبے میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔ (فوٹو: عرب نیوز)

تاہم فاروقی کا کوڈڈ مائنڈ وہ واحد سعودی نجی کمپنی ہے جو پاکستان کے تعلیمی شعبے میں سرمایہ کاری کر رہا ہے۔
لیکن پاکستان کا انتخاب کیوں؟ سعودی ماہر تعلیم عمر فاروقی کا کہنا ہے کہ ’پاکستان میں کاروبار کے شعبے میں بہت زیادہ صلاحیت موجود ہے لیکن اس مارکیٹ سے فائدہ سے نہیں اٹھایا گیا۔ اس صلاحیت کے استعمال کا طریقہ معلوم ہونے کی ضرورت ہے اور تعلیم ایک ایسا شعبہ ہے جو کسی قوم کے لیے بڑی تبدیلی بن سکتا ہے۔‘
فاروقی کا کہنا ہے کہ وہ ان ’خوش قسمت‘ لوگوں میں شامل ہیں جو دونوں ممالک کے درمیان مضبوط تعلقات کی زندہ مثالیں ہیں۔

شیئر: