Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسلام آباد میں مسجد کا منصوبہ سعودی دوستی کا مثالی کا تحفہ: پاکستانی علما

قبلہ ایاز نے مزید کہا مسجد کی تعمیرکے بعد یونیورسٹی کے طلبا اور دیگر عملے کو کافی سہولت ہوگی. (فوٹو: ایس پی اے )
خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کی جانب سے اسلام آباد میں مجوزہ مسجد کے تعمیری منصوبے کی منظوری دیے جانے پر پاکستانی علما کرام اور اہم شخصیات کی جانب سے تشکر کا اظہار کرتے ہوئے اسے ایک عظیم کارخیر قرار دیا  گیا ہے۔
سعودی خبررساں ایجنسی ’ایس پی اے‘ کے مطابق مرکزی انجمن اہلحدیث کے سیکریٹری جنرل سینیٹرحافظ عبدالکریم کا کہنا تھا کہ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی جانب سے اسلام آباد میں جس عظیم الشان مسجد کے منصوبے کی منظوری دی گئی ہے یہ اہل پاکستان کےلیے شاہ فیصل مسجد کے بعد دوستی کا دوسری بڑی علامت ہے۔
اس مسجد کی تعمیر کے بعد اسلامک یونیورسٹی کے طلبا اور دیگر افراد کو بہت سہولت ہو گی۔ مسجد کا اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد میں تعمیر کیاجانا کافی اہم منصوبہ ہے۔
اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر قبلہ ایاز کا کہنا تھا کہ اسلامک یونیورسٹی میں شاہ سلمان جامع مسجد کی تعمیرکا منصوبہ درحقیقت مملکت کی قیادت کی جانب سے ایک انتہائی قیمتی تحفہ ہے جو نہ صرف اسلامک یونیورسٹی بلکہ پاکستانی عوام کے لیے بھی ہے۔
قبلہ ایاز نے مزید کہا مسجد کی تعمیرکے بعد یونیورسٹی کے طلبا اور دیگر عملے کو کافی سہولت ہوگی خاص کر نماز جمعہ کی ادائیگی کے لیے بڑی مسجد نہ ہونے سے کافی مشکل صورتحال کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔
اسلامی نظریاتی کونسل کے رکن اور جامعہ الاشرفیہ لاھور کے نگران اعلی حافظ فضل الرحیم نے بھی مسجد کے منصوبے کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہوئے اسے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی جانب سے مثالی اقدام قراردیا۔
حافظ فضل الرحیم کا مزید کہنا تھا کہ شاہ سلمان بن عبدالعزیز کا دورحکومت اس اعتبار سے جدا ہے کہ مساجد کی دیکھ بھال اور ان کی تعمیر کے لیے خصوصی اہتمام کیا جاتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا مجوزہ مسجد جامعہ اسلامیہ کے طلبا کے لیے ہی نہیں بلکہ پاکستانی عوام کے لیے بھی گراں قدر تحفہ ہو گی۔
کراچی میں جامعہ العلوم بنوری ٹاون میں شعبہ امور خارجہ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر سعید خان اسکندر کا کہنا تھا ’خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی جانب سے پاکستانی جامعہ مسجد کے منصوبے کی منظوری دراصل اس امر کا واضح ثبوت ہے کہ مملکت سعودی عرب کی قیادت اسلامی ارکان اور سلف الصالحین کے طریقے پر گامزن رہتے ہوئے دین اسلام کے فروغ و اشاعت پر بھرپورتوجہ دیتی ہے۔‘

شیئر: