Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسرائیل فلسطینیوں کے خلاف کھلم کھلا خلاف ورزیوں کا مرتکب ہے: سعودی وزیر خارجہ

سعودی وزیر خارجہ نےاسلام کے مقدس مقامات کی پامالی کی مذمت کی۔ فوٹو اے ایف پی
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے اسرائیل پر فلسطینیوں کے حقوق کی کھلی خلاف ورزیاں کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے ہنگامی اجلاس سے خطاب میں کہا کہ ’اسرائیل فلسطینیوں کی واضح حق تلفی کر رہا ہے، ہم  یروشلم میں اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کے گھروں پر قبضے کی مذمت کرتے ہیں۔‘
اتوار کو او آئی سی کے ہنگامی اجلاس سے خطاب میں سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ ’مشرقی یروشلم فلسطینیوں کی زمین ہے جس کو کسی طرح کا نقصان ہمیں قبول نہیں ہے۔‘
شہزادہ فیصل نے عالمی برادری سے اسرائیل کی جانب سے کی جانے والی خلاف ورزیوں کے سامنے اپنی ذمہ داریاں نبھانے کو کہا۔
شہزادہ فیصل بن فرحان نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اسرائیلی خلاف ورزیوں کے خلاف اپنی ذمہ داریاں ادا کریں۔
دوسری جانب اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیل کی وحشیانہ جارحیت کی سخت ترین الفاط میں مذمت کی ہے۔
عرب نیوز اور او آئی سی ویب سائٹ کے مطابق او آئی سی نے اجلاس کے بعد جاری اعلامیے میں مطالبہ کیا گیا کہ’ فلسطینی شہریوں اور ان کی املاک پر جاری حملے فوری بند کیے جائیں۔ یہ حملے عالمی قانون او مسئلہ فلسطین سے متعلق اقوام متحدہ کی قرار دادوں کی خلاف ورزیاں ہیں‘۔
و آئی سی نے کہا کہ’ اسرائیل خصوصا غزہ اور تمام مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں وحشیا نہ فوجی حملوں کے نتیجے میں فلسطینی عوام کے خلاف منظم کرائم سے پیدا ہونے والی صورتحال کا پوری طرح ذمہ دار ہے‘۔
او آئی سی نے مشرقی القدس میں مکانات سے سیکڑوں فلسطینی خاندانوں کو باہر کرنے خصوصا شیخ جراح  کے حالات بگاڑنے پر تشویش کا اظہار کیا۔
سعودی وزیر خارجہ نے اسلام کے مقدس مقامات کی پامالی اور مشرقی یروشلم میں فلسطینیوں کو زبردستی ان کے گھروں سے نکالنے  کی مذمت کی۔
انہوں نے عالمی براداری سے کہا کہ وہ فوری طور پر ملٹری آپریشن کو روکنے اور دو ریاستی حل پر مبنی امن مذاکرات بحال کرنے میں اپنی ذمہ داری نبھائے۔
او آئی سی کا ورچول اجلاس وزرائے خارجہ کی سطح پر ہوا جو سعودی عرب کی درخواست پر بلایا گیا تھا۔
اتوار کو ہونے والے اسرائیلی فضائی حملے میں 42 فلسطینی ہلاک ہوئے ہیں جن میں 8  بچے بھی شامل ہیں۔
غزہ کی صورتحال پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس بھی اتوار کو ہوا۔
او آئی سی کے اجلاس کے دوران فلسطینی وزیر خارجہ ریاض المالیکی نے کہا کہ اسرائیلی اقدامات عربوں، مسلمانوں اور بین الاقوامی قوائد پر حملہ ہیں۔
’فلسطینی عوام اسرائیل کی جانب سے نسلی عصبیت کا نشانہ بنے ہوئے ہیں، ظالمانہ دھماکوں کی وجہ سے غزہ میں دس ہزار سے زائد فلسطینی اپنے گھروں سے نقل مکانی کر چکے ہیں۔‘
انہوں نے اسرائیل پر معاشی اور سیاسی پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ کیا۔
اجلاس سے خطاب میں ترکی کے وزیر خارجہ نے بھی سخت مؤقف اپناتے ہوئے کہا کہ مشرقی یروشلم، مغربی کنارے اور غزہ میں حالیہ کشیدگی کا ذمہ دار اسرائیل خود ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ ہفتے ترکی نے اسرائیل کو خبردار کیا تھا جس کو نظر انداز کیا گیا۔
اجلاس سےخطاب میں پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے مطالبہ کیا کہ او آئی سی  فلسطین میں جاری اسرائیلی جارحیت رکوانے کے لیے ہرممکن قدم اٹھائے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ  اسرائیلی فوج نہتے فلسطینیوں کے خلاف جارحیت کر  رہی ہے، اسرائیلی فوج کا نہتے فلسطینیوں پر ظلم انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
’غزہ پر اسرائیلی بمباری سے بے گناہ فلسطینی شہید ہو رہے ہیں۔‘ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں پر  اسرائیلی جارحیت روکنے کے لیے ہر ممکن قدم اٹھایا جائے اور عالمی برادری فلسطینیوں کے خلاف طاقت کا غیر قانونی استعمال رکوائے، غزہ پر بمباری فوری طور پر رکوائی جائے۔
کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے  اتوار کے روز اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جاری تنازعہ ختم کرنے کا کہا۔ انہوں نے کہا کہ بچوں سمیت معصوم شہریوں کی حالیہ دنوں میں ہونے والی ہلاکتیں ناقابل قبول ہیں۔
پوپ فرانسس نے ہفتہ وار خطاب میں امن کی اپیل کی اور جاری کشیدگی کو ذمہ داری کے ساتھ ختم کرنے اور امن کا راستہ اپنانے کا کہا۔

اسرائیلی حملوں میں اب تک 170 سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔ فوٹو اے ایف پی

 امریکی صدر جو بائیڈن نے سنیچر کو اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اور فلسطینی صدر محمود عباس سے غزہ کی صورتحال پر بات کی تھی۔
امریکی صدر نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے ساتھ ٹیلی فونک رابطہ غزہ میں اسرائیلی حملوں  کے نتیجے میں ایک عمارت کے تباہ ہونے کے چند گھنٹوں کے بعد کیا تھا۔ اس عمارت میں امریکی نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس اور دیگر میڈیا اداروں کے دفاتر قائم تھے۔
اسرائیل اور فلسطین کے درمیان حالیہ کشیدگی کے نتیجے میں 47 بچوں سمیت  174 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔ جبکہ اسرائیل کے مطابق اس کے دس شہری ہلاک ہوئے ہیں جن میں دو بچے بھی شامل ہیں۔

شیئر: