Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نیویارک ٹائمز میں فلسطین کی حامی معروف ماڈلز کی مذمت میں اشتہار

برطانوی البانین پاپ سٹار دعا لیپا نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر اسے مسترد کیا ہے (فوٹو ٹوئٹر)
معروف امریکی اخبار دی نیویارک ٹائمز نے اس ہفتے ایک فل پیج اشتہار شائع کیا ہے جس میں فلسطینی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنے پر فلسطین نژاد امریکی ماڈل بیلا حدید، ان کی بہن جی جی حدید اور برطانوی البانین پاپ سٹار دعا لیپا کی مذمت کی گئی ہے۔
اشتہار کی سرخی میں لکھا تھا’بیلا،جی جی اور دعا، حماس دوسرا ہولوکاسٹ چاہتی ہے۔ اب ان کی مذمت کریں۔‘ اشتہار کو تین نمایاں سٹارز کےلیے ایک خط کی شکل دی گئی تھی۔ یہ اشتہار ورلڈ ویلیوز نیٹ ورک کے سربراہ ربی شمولی بوٹیچ نےآرگنائز کیا، تیار کیا اور اس کی ادائیگی کی۔
یہ اشتہار جو اخبار کے مرکزی حصے میں سنیچر کو شائع ہوا اس اشتہار میں دعا لیپا اور حدید سسٹرزکو ’میگا  انفلوئنسرز‘ کا نام دیا گیا ہے جنہوں نے ’اسرائیل پر نسلی صفائی کا الزام عائد کیا ‘ اور ’یہودی ریاست کو بدنام کیا ہے۔‘
برطانوی البانین پاپ سٹار دعا لیپا نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر ریکارڈ کو درست رکھنے اور یہ الزام عائد کرنے پر کہ وہ فلسطین کی حامی اور اینٹی سیمیٹک ہیں آرگنائزیشن کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
دعا لیپا نے اپنے ٹوئٹر اور انسٹاگرام کے فالورز کو ایک طویل ٹیکسٹ میں لکھا ’میں ورلڈ ویلیوز نیٹ ورک کے ذریعے دی نیویارک ٹائمز کے اشتہار میں شائع ہونے والے جھوٹے اور خوفناک الزامات کو قطعی طور پر مسترد کرتی ہوں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’یہ وہی قیمت ہے جو آپ اسرائیلی حکومت کے خلاف فلسطینیوں کے انسانی حقوق کے دفاع کے لیے ادا کرتے ہیں ۔‘
دعا لیپا نے نے مزید لکھا ’میں یہ مؤقف اختیار کرتی ہوں کیونکہ مجھے یقین ہے کہ ہر یہودی، مسلمان اور عیسائی کو اپنی ریاست کے مساوی شہری کی حیثیت سے امن سے رہنے کا حق ہے۔‘

مشہور شخصیات نے سوشل میڈیا پر فلسطینی حامی پیغامات پوسٹ کیے(فوٹو عرب نیوز)

برطانوی البانین پاپ سٹار دعا لیپا جو بیلا اور جی جی حدید کے چھوٹے بھائی انور حدید کے ساتھ ڈیٹینگ کر رہی ہیں نے کہا کہ ورلڈ ویلیوز نیٹ ورک نے ’بے بنیاد طریقے سے‘ اپنی خراب مہم کو جھوٹ کے ساتھ آگے بڑھانے کے لیے ’بے شرمی سے‘ میرا  نام استعمال کیا۔
انہوں نے یہ کہتے ہوئے نتیجہ اخذ کیا ’میں تمام مظلوم لوگوں کے ساتھ یکجہتی میں کھڑی ہوں اور ہر طرح کی نسل پرستی کو مسترد کرتی ہوں۔‘
واضح رہے کہ اسرائیل کی ڈیفینس فورسز کی جانب سے مسجد اقصی پر دھاوا بول کر یروشلم کے شیخ جرح محلے میں آباد فلسطینوں کو زبردستی گھروں سے بے دخل کرنے کی کوششوں کے بعد علاقے میں کشدگی پھیل گئی تھی جس کے بعد اسرائیل نے غزہ میں فلسطینی علاقوں پر بمباری کی تھی۔
فلسطین کی وزارت صحت نے جمعہ کو بتایا کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے بعد ہلاکتوں کی تعداد 248 ہو گئی ہے جس میں 6 6 بچے اور 39 خواتین شامل ہیں۔
خیال رہے کہ بہت سی مشہور شخصیات نے سوشل میڈیا پر فلسطینی حامی پیغامات پوسٹ کیے جس میں گلوکار زین ملک، دی ویکنڈ  اور اداکار مارک روفالو شامل ہیں۔

شیئر: