Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کمشنر صاحب ’کیا آپ ایسے پتھر مار کر سڑک کا معیار چیک کریں گے؟

کمشنر باجوڑ نے لکھا بلڈنگز بنانے والے ٹھیکیدار یکدم امیر کبیر کیسے ہوجاتے ہیں آج پتہ چلا ہے۔ (فوٹو: ٹوئٹر اسٹنٹ کمشنر باجوڑ)
ہر گزرتے ہوئے دن کے ساتھ سوشل میڈیا کی اہمیت اور استمعال بڑھتا جا رہا ہے.
آج کل چاہے وہ کسی سیاست دان کا ٹوئٹر اکاونٹ ہو یا کسی اسٹنٹ کمشنر اور ڈی سی کا، سب ہی اپنے بیانات اور کام کے لیے سوشل میڈیا پر خاصے ایکٹیو نظر آتے ہیں۔
دوسری جانب سوشل میڈیا کے عام صارفین بھی کسی سے پیچھے نہیں۔ ٹویٹ خواہ کوئی بھی کرے اس پر میمز بنانی ہوں یا پھر بال کی کھال اتارنا، یہ ڈیوٹی صارفین نے خود اپنے ذمے لی ہوئی ہے۔ 
گذشتہ روز سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اسٹنٹ کمشنر باجوڑ فضل الرحیم نے پتھر سے سڑک کا معیار چیک کرنے کی تصویر شئیر کرتے ہوئے لکھا کہ ’ہمیشہ سے یہ حیرت ہوتی تھی کہ سرکاری سڑکیں اور بلڈنگز بنانے والے ٹھیکیدار یکدم امیر کبیر کیسے ہو جاتے ہیں، آج پتا چلا ہے۔ انشاءاللہ جہاں کہیں بھی ہوں گے ان پر چیک اینڈ بیلنس رکھنا اولین ترجیحات میں سے ایک ہوگا‘۔

جہاں صارفین نے کمشنر کی جانب سے سڑکیں بنانے والوں پر نظر رکھنے کے اقدام کو سراہا وہیں کچھ صارفین نے ان کی تصاویر کو آڑے ہاتھوں لیا اور ٹویٹس کا سلسلہ شروع کر دیا۔
وسیم قریشی نامی ٹوئٹر صارف نے اسسٹنٹ کمشنر کی تصویر کی مناسبت سے سوال کرتے ہوئے لکھا کہ ’اگر ایسا ہے تو آپ کی پاس کون سے آلات ہیں جن سے آپ روڈ چیک کریں گے؟ یا آُپ ایسے پتھر مار کر روڈ کا معیار دیکھیں گے‘۔

جہاں بیشتر صارفین سڑک چیک کرنے کے طریقہ کار پر تنقید کرتے نظر آئے وہیں بعض نے اس اقدام کی تعریف بھی کی۔ صارف عمرا جاوید نے لکھا کہ ’یہ ہر افسر کی ترجیح ہونی چاہیے۔‘

اس بارے میں ہونے والی بحث میں حصہ لیتے ہوئے ٹوئٹر صارف شکیل پرویز نے لکھا کہ ’سڑک کی موٹائی دیکھنے کے لیے باقاعدہ طور پر ایک مشین کااستعمال کیا جاتا ہے کہ ٹھیکیدار نے مطلوبہ کنٹریکٹ کے مطابق کام کیا ہے یا نہیں، جس طرح اے سی صاحب شو آف کر رہے ہیں ایسا نہیں ہے یہ عوام کو پاگل بنا رہے ہیں‘۔

عدنان عباسی نے یہ اندیشہ ظاہر کیا کہ اگر انہیں یہ ذمہ داری سونپی گئی تو شاید ٹھیکیدار سے پیسے لر کر ہی پاس کر دیں گے یہاں ایسا ہی ہوتا ہے‘۔

بہت سے سوشل میڈیا صارفین ایسے بھی تھے جنھوں  نے کمشنر کی پوسٹ پر سڑک کی چیکنگ سے متعلق ٹیکنیکل سوالات کی ایک فہرست ڈال دی اور جواب طلب کرتے نظر آئے۔

شیئر: