Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اقامے اور خروج وعودہ میں مفت توسیع، غیرملکیوں کو رعایت سے کتنا فائدہ؟

خصوصی رعایت وزٹ ویزے رکھنے والے غیر ملکیوں کو بھی فراہم کی گئی ہے۔ (فوٹو سیدتی)
سعودی عرب میں ایوان شاہی کی جانب سے اقامے، وزٹ ویزے اور خروج وعودہ میں مفت توسیع کی سہولت سے سفری پابندی کی فہرست میں شامل ان 20 ممالک میں موجود ایسے اقامہ ہولڈر تارکین فائدہ اٹھا سکیں گے جو تعطیلات پر اپنے وطن گئے ہوئے ہیں۔
شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی طرف سے کووڈ وبا کے بعد اب تک تین مرتبہ اس نوعیت کی رعایت دی جا چکی ہے جن سے مملکت میں رہنے والے، تعطیلات پر گئے ہوئے تارکین اور ان کے اہل خانہ مستفیض ہوئے ہیں۔
نئی رعایت سے نہ صرف اقامہ اور خروج وعودہ کی مدت میں مفت توسیع کی جائے گی بلکہ وزٹ ویزے پرآنے والے وہ افراد بھی مستفیض ہوں گے جو کورونا وائرس کے باعث مملکت نہیں آسکے اور ان کے ویزے اسٹمپ ہو چکے ہیں۔ 
ایوان شاہی سے دی جانے والی حالیہ رعایت پاکستان سمیت ان 20 ممالک کے لیے ہے جن کے شہریوں پرمملکت آنے کی پابندی برقرار ہے جبکہ دیگر ممالک جہاں مسافروں کی آمد رفت پر پابندی نہیں ان کے شہریوں کےلیے یہ سہولت لاگو نہیں ہوگی۔ 
گزشتہ برس کورونا کی وبا کے پھیلاو کو روکنے کے لیے 15 مارچ 2020 سے اندرون اور بیرون ملک پروازوں کی آمد ورفت پرعارضی پابندی عائد کردی گئی تھی۔ 
اس وقت ایوان شاہی کی جانب سے مملکت میں مقیم تارکین کے اقاموں کی مدت میں مفت توسیع کرانے کے احکامات صادر کیے گئے جس سے نہ صرف تاجروں بلکہ غیر ملکیوں کو بھی کافی فائدہ ہوا۔ 
کورونا بحران کے باعث دوسری بار حکومت سعودی عرب کی جانب سے ایسے تارکین وطن جو اپنے  وطن گئے ہوئے تھے انکے اقاموں اور خروج وعودہ کی مدت میں 3 ماہ کی مفت توسیع کی گئی تھی تاکہ انہیں دوبارہ مملکت آنے میں دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ 
اسی طرح کی خصوصی رعایت وزٹ ویزے رکھنے والے غیر ملکیوں کو بھی فراہم کی گئی۔ 

اقامے، خروج و عودہ اور وزٹ ویزے کی مدت میں توسیع  2 جون تک ہے ۔ ( فوٹو سیدتی)

مملکت میں کورونا کی صورتحال قدرے بہتر ہونے پر حکومت نے خصوصی اقدامات کرتے ہوئے تارکین کے اقاموں اور خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کا اختیار آجر کے ’ابشر‘ اور ’مقیم‘ پورٹل کے ذریعے فراہم کردیا تاکہ جتنی مدت کے لیے توسیع درکار ہو آجر اپنے کارکن کی اقامہ اور خروج وعودہ کی فیس ادا کرنے کے بعد مدت میں توسیع کراسکتا ہے۔ 
گزشتہ برس سے فراہم کی جانے والی اس سہولت سے خاص طورپر مملکت میں مقیم ایسے تارکین کو کافی فائدہ ہوا جن کی فیملیز وطن گئی ہوئی تھیں۔ 
اس سہولت سے قبل تارکین کے اہل خانہ کے اقاموں کی تجدید کے لیے یہ لازمی ہوتا تھا کہ وہ اپنے بچوں کو اقامہ اور خروج وعودہ کی مدت ختم ہونے سے قبل مملکت بلاتے تھے جس میں انہیں کافی اخراجات کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔  
فیملیز کے علاوہ کارکنوں کو بھی اس اختیاری توسیع کی سہولت سے کافی فائدہ ہوا جس کے تحت ان کے اقامے اور خروج وعودہ کی مدت میں مطلوبہ فیس ادا کرنے کے بعد توسیع کی جاتی تھی۔ 

 ایسے تارکین کو کافی فائدہ ہوا جن کی فیملیز وطن گئی ہوئی تھیں۔(فوٹو العربیہ)

سعودی قیادت نے  پیر 24 مئی کو پاکستان سمیت ان 20 ممالک کے  تارکین کے اقاموں اور خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کے احکامات صادر کیے ہیں جہاں سے مسافروں کے مملکت آنے پرپابندی عائد ہے۔ 
اقامے، خروج و عودہ اور وزٹ ویزے کی مدت میں توسیع  2 جون 2021 تک کے لیے ہو گی ۔ 
اس خصوصی رعایت کا فائدہ ان تارکین کو خاص طورپر ہوگا جن کے اقاموں کی مدت تو باقی ہے مگر ان کے خروج وعودہ ایکسپائر ہوچکے ہیں اور انہوں نے اس کی مدت میں ’اختیاری‘ توسیع نہیں کرائی جبکہ وہ افراد جنہوں نے وزٹ ویزے حاصل کیے ہوئے ہیں مگر کورونا کی دوسری لہر کے باعث مملکت کا سفر نہیں کرسکے انہیں بھی اس مہلت سے فائدہ ہوگا اور ان کے ویزوں کی مدت میں خود کارطریقے سے توسیع کردی جائے گی۔  

شیئر: