Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب سے سفر کے لیے احتیاطی تدابیر اور شرائط کیا ہیں؟

وزارت داخلہ کی جانب سے تین نکاتی ضوابط کا اعلان کیا گیا تھا( فوٹو ایس پی اے)
سعودی عرب میں حکام نے سعودی شہریوں کے لیے 17 مئی سے سفر کی اجازت دی ہے تاہم یہ مشروط ہے۔ اب بیرون ملک جانے والوں کو سفر سے قبل ابشر پورٹل سے سفری پرمٹ حاصل کرنے کی ضرورت نہیں تاہم وہی لوگ سفر کرسکیں گے جنہوں نے ویکسین لگوائی ہوئی ہے۔ 
وزارت داخلہ کی جانب سے جاری مشروط سفری اجازت کے ساتھ ہی جن تین نکاتی ضوابط کا اعلان کیا گیا ان میں پہلے زمرے میں وہ سعودی شہری شامل ہیں جنہوں نے ویکسین کی دونوں خوراکیں لی ہیں اور ان کے توکلنا پورٹل پر سٹیٹس پر ’محصن جرعتان‘ یعنی ’دونوں خوراکوں کے بعد محفوظ‘ لکھا ہوا ہے۔
وہ افراد بھی اس سہولت سے مستفیض ہو رہے ہیں جو ویکسین کی ایک خوارک لے چکے ہیں اور انہیں ویکسین لگوائے ہوئے کم از کم 14 دن ہوچکے ہیں۔ 
توکلنا ایپ پر ویکسین کی پہلی خوارک لینے کے دوہفتے بعد ’محصن جرعہ‘ یعنی ویکسین کی ایک خوراک کے ذریعے محفوظ کا سٹیٹس ظاہر ہوتا ہے جس کے بعد ایسے افراد کو سفر کی اجازت دی جاتی ہے۔ 
دوسری کیٹگری میں ان افراد کو شامل کیا گیا ہے جنہیں کورونا وائرس لگ چکا تھا اور وہ اس وائرس سے شفایاب ہو چکے ہیں۔ ایسے افراد کے توکلنا ایپ پر ظاہر ہونے والے سٹیٹس میں ’محصن متعافی‘ (صحتیابی سے محفوظ) ظاہر ہوتا ہے۔ 
وہ افراد جو کورونا وائرس سے صحتیاب ہو چکے ہیں اور انہیں 6 ماہ سے کم کا عرصہ گزرا ہے وہ بھی محفوظ کے زمرے میں آتے ہیں جس کے تحت انہیں بھی بیرون ملک سفر کرنے کی اجازت دی جاتی ہے۔ 
ایسے افراد جنہیں کورونا سے صحتیاب ہوئے 6 ماہ گزر جاتے ہیں ان کے توکلنا ایپ پر ’صحتیابی سے محفوظ‘ کا سٹیٹس ختم کر دیا جاتا ہے۔ 

وبا کے باعث سعودی شہریوں کے  سفر پرعارضی طورپر پابندی عائد تھی (فوٹو روئٹرز)

تیسرے زمرے میں 18 برس سے کم عمر کے افراد کو شامل کیا گیا ہے تاہم ان کے لیے لازمی ہے کہ وہ بیرون ملک جانے سے قبل سعودی مرکزی بینک کی جانب سے منظور شدہ بیمہ کمپنیوں سے انشورنس پالیسی حاصل کریں جس میں متعدد امراض اور کورونا سے بچاؤ کے لیے کوریج شامل کی گئی ہو۔ ایسے نوجوانوں کو واپسی پر کم از کم سات دنوں کے لیے قرنطینہ کیا جائے گا اور آٹھویں روز ان کا پی سی آر ٹیسٹ کرانا لازمی ہوگا۔ 
وزارت داخلہ کی جانب سے سعودی شہریوں کے سفر کی اجازت جاری کیے جاتے وقت اس امر کا بھی اعلان کیا گیا تھا کہ وہ جس ملک جا رہے ہیں وہاں کے قواعد پر عمل کریں اور ان ممالک میں جو احتیاطی تدابیر جاری کی ہیں ان پر سختی سے عمل  کریں۔

تیسرے زمرے میں 18 برس سے کم عمر کے افراد کو شامل کیا گیا ہے( فائل فوٹو اے ایف پی)

وزارت داخلہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ مسافروں کو چاہیے کہ وہ وزارت صحت کی جانب سے جاری کردہ اصولوں پر بھی سختی سے عمل کریں اور عوامی مقامات پر ماسک لازمی طور پر استعمال کریں جبکہ ہاتھوں کی صفائی اور سینیٹائزنگ کے عمل کو یقینی بنائیں۔ 
یاد رہے کہ 17 مئی سے قبل سعودی عرب میں سعودی شہریوں کے مملکت سے سفر پر عارضی طور پر پابندی عائد تھی تاہم حکومت نے سعودی شہریوں کے لیے انتہائی ضرورت کے تحت سفر کی غرض سے احتیاطی تدابیر کے ساتھ مشروط اجازت نامے جاری کرنے کی سہولت فراہم کی تھی جس کا مقصد بیرون ملک سفر کو محدود کرنا تھا۔ 
سعودی شہریوں کے لیے سفری اجازت نامے کا حصول ابشر پورٹل پر فراہم کیا گیا تھا۔ ابشر پر درخواست گزار کو سفر کے حوالے سے اپنی مجبوری بیان کرنا ہوتی تھی جس کی بنیاد پر فیصلہ کیا جاتا تھا۔ 

شیئر: