Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

موسم کے بارے میں غیر سرکاری پیش گوئی پر قید اور جرمانے کا سامنا

قواعد کی خلاف ورزی پر 10 سال تک قید اور 2 ملین ریال تک جرمانہ ہو سکتا ہے۔(فوٹو عرب نیوز)
سعودی موسمیات کے قومی مرکز نے موسم کے بارے میں غیر سرکاری پیش گوئی کرنے پر عائد پابندی کی خلاف ورزی کرنے والوں کو متنبہ کیا ہے کہ انہیں قید اور بھاری جرمانے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق مملکت کے بیورو آف انویسٹی گیشن اینڈ پبلک پراسیکیوشن نے اعلان کیا ہے کہ نئے ضابطے موسمیات اور آب و ہوا کے حالات کی پیشن گوئی کرنا قومی موسمیات سے باہر کسی بھی فرد یا تنظیم کے لیے غیر قانونی بنائیں گے۔
مملکت کے بیورو آف انویسٹی گیشن اینڈ پبلک پراسیکیوشن کے مطابق ان قواعد کی خلاف ورزی کرنے والوں کو 10 سال تک کی قید اور زیادہ سے زیادہ 2 ملین ریال کا جرمانہ بھی عائد کیا جا سکتا ہے۔
ایک ٹویٹ میں بیورو نے کہا ’موسمی سرگرمیوں، مصنوعات اور قومی سلامتی سے متعلق معلومات سے متعلق خودمختار موسمیاتی خدمات انجام دینے سے منع کیا گیا ہے اور اس سلسلے میں جو کچھ متعلقہ ہے وہ مرکز برائے موسمیات  تک ہی محدود ہے۔‘
سعودی موسمیات کے قومی مرکز کے ترجمان حسین القحطانی نے عرب نیوز کو بتایا کہ یہ پابندی چھ ماہ کے وقت میں نافذ العمل ہو گی اور یہ سعودی حکام کی طرف سے مملکت میں موسمیاتی کاموں کو باقاعدہ بنانے کی کوششوں کا ایک حصہ تھا۔
انہوں نے کہا کہ ’اس کا اطلاق محکمہ موسمیات سمیت ملک میں قرار دیے جانے والے شعبوں کی نجکاری کے ساتھ ہے‘۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ ملک کے موسمیاتی نظام کی جانچ پڑتال بہت مدت سے درکار رہی ہے کیونکہ اس میں مربوط فریم ورک کی کمی ہے۔ ’یہ ایک آپریشنل اور قانون سازی کا نظام ہے جو محکمہ موسمیات کے کاموں کی ترقی کے لیے زیادہ جگہ فراہم کرتا ہے جو لوگوں کی جان ومال کو محفوظ رکھنے کے لیے ضروری ہے۔‘
حسین القحطان نے نوٹ کیا ہے کہ یہ تبدیلیاں اس تنظیم نو کے پروگراموں کے مطابق تھیں جو اس وقت پوری ریاست میں دوسرے شعبوں میں رونما ہو رہے ہیں۔
نئے قواعد میں کسی بھی غیر مجاز شخص کو موسم اور آب و ہوا کے حالات کی پیش گوئی کرنے یا انتباہ جاری کرنے سے منع کیا جائے گا اور اس کا مقصد مالی فائدہ کے حصول میں کی جانے والی غلط پیش گوئیوں کو روکنا ہے۔

شیئر: