Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

الدرعیہ میں تلواروں کے رقص کی 300 سال پرانی تاریخ

الطریف یونیسکو کے عالمی ورثے کی فہرست کا حصہ ہے- (فوٹو: العربیہ)
سعودی عرب کے تاریخی شہر الدرعیہ کے الطری  محلے میں سعودی نوجوان تلواروں کے روایتی رقص کی مشق کرنے لگے ہیں۔ 
 ’الدرعیہ بیت العرضہ‘ (الدرعیہ تلواروں کے رقص کا گھر) کے عنوان سے نوجوانوں کے لیے خصوصی پروگرام کیا جا رہا ہے۔

خصوصی پروگرام کے تحت نئی نسل کو تلواروں کے رقص کی تاریخ سے آگاہ کیا جا رہا ہے- (فوٹو العربیہ)

العربیہ نیٹ کے مطابق اس کا مقصد سعودی عرب کے قومی، تاریخی ورثے کو مضبوط بنیادوں پر زندہ کرنا ہے۔
نجد کا علاقہ تلواروں کے رقص کے حوالے سے مشہور ہے اور یہ جنگوں کا رقص ہے۔ اس کی تاریخ، اس کے تصور اور اس کے حقائق سے نئی نسل کو آگاہ  کیا جا رہا ہے۔
 بوابۃ الدرعیہ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے ترجمان ثامر السدیری نے بتایا کہ سعودی عرب میں تلواروں کا رقص جو العرضہ کے نام سے مشہور ہے یونیسکو نے اسے اپنے غیر مادی ورثے کی فہرست میں شامل کیا ہے۔
الدرعیہ کا الطریف محلہ بھی یونیسکو کے عالمی ورثے کی فہرست کا حصہ ہے۔ 

فائنل میں 20 امیدوار حصہ لیں گے- (فوٹو: العربیہ)

السدیری نے بتایا کہ الدرعیہ کا انتخاب العرضہ مشق کے لیے سوچ سمجھ کر کیا گیا ہے۔ اس مقام سے تلواروں کے اس رقص کی 300 سالہ تاریخ جڑی ہوئی ہے۔
پروگرام یہ ہے کہ  پہلے مرحلے میں نوجوانوں کو تلواروں کے رقص العرضہ کی فنی مہارتیں سکھائی جائیں گی۔ رقص کے ماہرین نوجوانوں کو تلواروں کے رقص کی خوبیاں سکھائیں گے اور مشق کرائیں گے۔ دوسرے مرحلے میں العرضہ سیکھے ہوئے نوجوانوں کے درمیان مقابلہ منعقد ہوگا۔
یہ  کام چار سیشن میں ہوگا۔ ہر سیشن سے اول آنے والے پانچ نوجوانوں کا انتخاب ہوگا۔ فائنل میں 20 امیدوار حصہ لیں گے۔ کامیابی کا فیصلہ پرچم، پوشاک، تلوار، طبلوں وغیرہ کی بنیاد پر کیا جائے گا۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: