Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بلیک آوٹ سے بچنے کیلئے لبنان میں197 ملین ڈالر قرضے کی منظوری

مختلف علاقوں میں بجلی مہیا کرنے کے اوقات کم ترین سطح پر پہنچ گئے تھے۔ (فوٹو گلف نیوز)
لبنانی صدر میشال عون نے سرکاری بجلی کمپنی کی سپلائی ختم ہونے سے قبل ایندھن درآمد کرنے کے لئے300ارب لبنانی پاونڈز ( 197ملین ڈالر) تک کے غیر معمولی قرض کی منظوری دے دی۔
عرب نیوز کے مطابق یہ منظوری اس وقت سامنے آئی ہے جب چند روز بعد لبنان میں بجلی کا بلیک آوٹ ہونے والا تھا۔

لبنان میں بجلی کے ماہانہ بل 7لاکھ لبنانی پاونڈز تک پہنچ گئے۔ (فوٹو عرب نیوز)

گذشتہ روز پیر کی صبح لبنان کے مختلف علاقوں میں بجلی مہیا کرنے کے اوقات کم ترین سطح پر پہنچ گئے تھے۔ کچھ علاقوں کو دن میں آدھے گھنٹے سے زیادہ بجلی کی فراہمی نہیں ہوسکی تھی۔
ادھرجنریٹر مالکان نے اپنے خدمات کے نرخ میں اضافہ کر دیا جس کے باعث ماہانہ بل 7لاکھ لبنانی پاونڈز تک پہنچ گئے جبکہ کم سے کم ماہانہ اُجرت 6لاکھ 75ہزار لبنانی پاونڈزہے۔
اس صورتحال میں عوامی مظاہروں میں اضافہ ہو گیا۔

یہاں جنریٹرز 8 گھنٹے کی بجائے دن میں 20 سے 21 گھنٹے کام کر رہے ہیں۔ (فوٹو عرب نیوز)

لبنان میں لبنانی ورکرز کی جنرل کنفیڈریشن کے سربراہ بشارہ الاسمار نے کہا ہے کہ 5.51 فیصد سے بھی کم آبادی ایسی ہے جسے اپنے محلوں میں بجلی ، ایندھن ، مواصلات اور اشیائے خورونوش جیسی نعمتیں میسر ہیں۔
انہیں ہسپتالوں کے دروازوں پر روزانہ ہونے والی اموات، لوگوں پر ہونے والے ظلم اوران کے دلوں میں ہر لمحہ موجود غصے سے کوئی لینا دینا نہیں۔
بشار الاسمارنے انتباہ کیا کہ ایک ایسا دھماکہ ہوسکتا ہے جو کسی کو نہیں بخشے گا، خواہ وہ کتنے ہی اونچے درجے پر ہوں یا کسی بھی عہدے پر کام کر رہے ہوں۔

بجلی فراہمی میں کمی کے باعث ایسا دھماکہ ہوگا جو کسی کو نہیں بخشے گا۔(فوٹو العربیہ)

ٹیلی مواصلات کے وزیر طلال حوت نےعوام کو یہ یقین دلانے کی کوشش کی کہ جب تک بی ڈی ایل نے ایندھن کی خریداری کے لئے ضروری فنڈز حاصل کررکھے ہیں،ٹیلی کام سیکٹر کو منقطع نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ آج بجلی کی عدم دستیابی کی وجہ سے ہمیں پہلے سے 3 گنا زیادہ یعنی روزانہ 25 ہزار  ٹن سے 70 ہزار ٹن تک ایندھن کی ضرورت ہے۔
ہنگامی صورتحال کے لئے نیٹ ورک کے الیکٹرک جنریٹرز8 گھنٹے کی بجائے دن میں 20 سے 21 گھنٹے کام کر رہے ہیں۔
زمینی نیٹ ورک کے لئے سابقہ حکومت نے 48ارب ایل بی پی مختص کئے تھے ۔ہم اس میں 30 ارب لبنانی پاونڈز شامل کرنے کے لئے کام کر رہے ہیں تاکہ ہم سال کے آخر تک ذمہ داریوں کی ادائیگی اور بحالی کا کام مکمل کرسکیں۔

لبنان میں پٹرول کے کنسترکی قیمت ایک لاکھ لبنانی پاونڈ ہو گئی ہے۔ (فوٹو روئٹر)

ایسوسی ایشن آف پاور جنریٹر مالکان کے سربراہ عبدہ سعادہ نے کہا  ہےکہ جنریٹر مالکان جو پروگرام اپنائیں گے اس کے مطابق جنریٹر روزانہ چار تا پانچ گھنٹے بند کردئیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اس اقدام کی وجہ   مارکیٹ میں ڈیزل کی کمی ہے۔انہوں نے کہا کہ صارفین کی بڑی تعداد بل ادا کرنے سے قاصر ہے۔
انہوں نے جنریٹر مالکان کو”مافیاز“قرار دینے کو یکسر مسترد کردیا۔انہوں نے کہا کہ جب حکمران طبقہ گذشتہ دہائیوں میں بجلی خدمات کا انتظام کرتا رہا اور بجلی کے لئے مختص 47 بلین ڈالر لوٹ لئے اور اس میں بہتری لانے میں ناکام رہا، پھر مافیا کون ہے؟
ڈیزل کے ساتھ گیسولین کی قلت کا سبب اجارہ داری، شام کو اسمگلنگ اور ایندھن کے لئے بلیک مارکیٹ ہو رہی ہے۔ پٹرول کے کنسترکی قیمت ایک لاکھ لبنانی پاونڈ ہے۔
نیشنل نیوز ایجنسی کے مطابق گزشتہ اتوار کوالقا کے قصبے بیکا میں ایک شخص نے اپنی کار کو ہی آگ لگا دی کیونکہ وہ اس میں پٹرول بھروانے سے قاصر تھا۔
اس دوران لبنانی فوج کی کمانڈ نے اعلان کیا کہ بیکا اور شمال میں یونٹوں نے گزشتہ تین دن میں7 شہریوں اور ایک شامی کو گرفتار کیا۔
انہوں نے کہا کہ  ایک ٹن سیمنٹ کے علاوہ 42750 لٹر ڈیزل اور 3850 لٹر پٹرول شام اسمگل کرنے کی سازش کو ناکام بنایا گیا ہے۔
 

شیئر: