Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’سی پیک کو ختم نہیں کیا جا رہا، منصوبہ پوری طرح فعال ہے‘

عاصم سلیم باجوہ کا کہنا تھا کہ ’سی پیک کے تحت منصوبوں میں پسماندہ علاقوں پر زیادہ توجہ دی جا رہی ہے‘ (فوٹو: اے ایف پی)
وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ ’سی پیک کے بارے میں ابہام پیدا کیا جا رہا ہے کہ جیسے اسے ختم کیا جا رہا ہے تاہم منصوبہ پوری طرح فعال ہے، چین اس میں مکمل طور پر دلچسی لے رہا ہے۔‘
منگل کو اسلام آباد میں سی پیک اتھارٹی کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا کہ ’بجٹ میں سی پیک منصوبوں کے لیے 27 ارب رکھے گئے ہیں جن میں سے 42 ارب مغربی روٹ کے لیے ہیں۔‘
اس موقع پر پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) اتھارٹی کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ کا کہنا تھا کہ ’سی پیک کے تحت جاری منصوبوں میں محروم علاقوں پر زیادہ توجہ دی جا رہی ہے۔ منصوبے کے تحت پشاور سے کراچی تک موٹروے سے کنکٹ ہو جائیں گے۔‘
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ’اسلام آباد سے منصوبے کے تحت بننے والی سڑک سے ڈی آئی خان کے درمیان سفر کا دورانیہ پچاس فیصد کم ہو جائے گا۔‘
انہوں نے جاری کام کی مزید تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ’ژوب سے کوئٹہ روٹ پر بھی کام شروع ہو چکا ہے جبکہ گوادر سے نکلنے والا روٹ ایم ایٹ تربت سے ہوشاب تک آتا ہے۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’اس کی بدولت گوادر سے خضدار تک لنک ہوں گے۔‘
ان کے مطابق ’ہوشاب سے آواران منصوبے پر بھی کام جاری ہے، اسی طرح خضدار سے آواران پی ایس ڈی پی میں شامل ہو گئے ہیں۔‘
بقول ان کے ’نوکھنڈی این ایٹ کے ساتھ جڑ جائے گا۔‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’ایرانی بارڈر کو جانے والی سڑک بھی اس میں شامل کر لی گئی ہے۔‘
عاصم سلیم باجوہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’منصوبے میں تین ڈیم بھی شامل ہیں، جن کی تعمیر سے زرعی انقلاب آجائے گا۔‘
انہوں  نے مشرقی اور مغربی روٹس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’ان پر بھی کام ہو رہا ہے۔‘
اس موقع پر وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’اگلے مالی سال کے لیے پی ایس ڈی پی کے منصوبوں کے لیے دو اعشاریہ ایک کھرب روپے کا تخمنیہ لگایا گیا جس کے تحت ملک بھر میں منصوبے مکمل  کیے جائیں گے۔‘

شیئر: