Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کاروباری مراکز میں ایک چھٹی اور سرکاری ملازمین کی ویکسینیشن لازمی

پاکستان میں سرکاری ملازمین کو 30 جون تک ویکسین لازمی لگوانے کے لیے کہا گیا ہے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
پاکستان میں نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے کہا ہے کہ ملک بھر میں تمام شہریوں کے لیے رضاکارانہ طور پر ویکسین لگانے کی مہم جاری رہے گی تاہم سرکاری اور نجی اداروں میں کام کرنے والے ملازمین کو ویکسین لازمی لگوانا ہوگی۔
سینٹر نے کہا ہے کہ ہفتے میں دو دن کاروبار بند رکھنے کو کم کر کے ایک دن کیا جا رہا ہے۔
بدھ کو اسلام آباد میں اجلاس کے بعد این سی او سی نے فیصلوں کے بارے میں جاری بیان میں کہا ہے کہ تمام سرکاری ملازمین کے لیے لازمی ہوگا کہ وہ 30 جون تک ویکسین لگوائیں۔
این سی او سی کے مطابق تمام ویکسینیشن سینٹر صبح آٹھ سے رات دس بجے تک کھلے رہیں گے اور اتوار کو چھٹی کی جائے گی۔
اٹھارہ سال سے زائد عمر کے شہری 11  جون سے کسی بھی ویکسینیشن سینٹر جا کر ویکسین لگوا سکیں گے۔
این سی او سی نے کہا ہے کہ ہفتے میں کون سے دن کاروبار بند رکھنا ہے یہ فیصلہ صوبائی حکومتیں کریں گی۔ 
ویکسینیشن کرانے والے شہریوں کے لیے جمز میں انڈور ورزش کی جزوی اجازت دی جا رہی ہے۔
این سی او سی کے مطابق صرف ایسے کھیلوں کی اجازت دی جا رہی ہے جس میں کھلاڑیوں کا ایک دوسرے سے فاصلے رہتا ہے جبکہ کراٹے، باکسنگ، رگبی، کبڈی، ریسلنگ اور واٹر پولو پر پابندی برقرار رہے گی۔

کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے پاکستان میں طویل عرصے تک پابندیاں عائد رہیں (فائل فوٹو: اے ایف پی)

ثقافتی تقریبات اور میلوں پر پابندی عائد رہے گی جبکہ درگاہیں اور سنیما ہالز بھی بند رکھے جائیں گے۔
این سی او سی نے فیصلہ کیا ہے کہ ’ملازمین کے لیے گھر سے کام کرنے کی پالیسی کو نرم کیا جا رہا ہے اور اب سو فیصد ملازمین دفاتر سے کام کر سکیں گے۔‘
ادھر وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسدعمر نے کہا ہے کہ ’بدھ کو ملک میں اب تک ہونے والی کورونا ویکسینیشن کی تعداد ایک کروڑ سے تجاوز کر جائے گی۔‘
اپنی ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ ’لوگ خود کو رجسٹر بھی کر رہے ہیں اور ویکسین بھی بڑی تعداد میں لگائی جا رہی ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’اگر آپ نے ابھی تک ویکسین نہیں لگوائی تو جلد ہی لگوا لیں۔‘

شیئر: