Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عالمی ادارہ صحت سے چینی ویکسین ’سائنو ویک‘ کو بھی منظوری مل گئی

ڈبلیو ایچ او گزشتہ ماہ چین کی ویکسین سائنوفارم کے استعمال کی منظوری بھی دے چکا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے چین کی کورونا ویکسین ’سائنوویک‘ کے ایمرجنسی استعمال کی منظوری دے دی ہے۔ سائنو ویک پاکستان میں پہلے ہی بڑے پیمانے پر شہریوں کو لگائی جا رہی ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق یہ چین کی تیار کردہ دوسری ویکسین ہے جس کے استعمال کی ڈبلیو ایچ او نے منظوری دی۔ 
منگل کو اقوام متحدہ کے صحت کے اس ادارے نے ایک بیان میں کہا کہ 'ڈبلیو ایچ او نے آج سائنوویک کورونا ویکسین کے ایمرجنسی استعمال کو منظور کیا ہے۔ ویکسین خریدنے والے ملکوں، اس کے لیے فنڈنگ کرنے والوں، خریداری کرنے والی ایجنسیوں اور کمیونٹیز کو یقین دلایا جاتا ہے کہ سائنوویک تیاری، افادیت اور محفوظ ہونے کے عالمی معیار پر پورا اترتی ہے۔‘
پاکستان میں این سی او سی نے پیر کو بتایا تھا کہ جون میں ویکسین کی پچاس لاکھ خوراکیں پہنچ رہی ہیں جن میں چین کی سائنوویک بھی شامل ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ ماہ عالمی ادارہ صحت نے چین کی پہلی کورونا ویکسین ’سائنوفارم‘ کے استعمال کی منظوری دی تھی۔
دنیا میں اب تک چار کورونا ویکسین استعمال کی جا رہی ہیں۔
ڈبلیو ایچ او نے قبل ازیں فائزر و بائیوٹیک کی کورونا ویکسین کے علاوہ موڈرنا، جانسن اینڈ جانسن اور اسٹرا زینیکا کے ایمرجنسی استعمال کی منظوری دی تھی۔
اسٹرازینیکا انڈیا، جنوبی کوریا اور یورپی یونین کے ملکوں میں الگ الگ تیار کی جاتی ہے اور عالمی ادارہ اس کو تین مختلف ویکسین شمار کرتا ہے۔ 
عالمی ادارہ صحت کی جانب سے منظوری اور محفوظ ویکسین میں شمار کیے جانے کے بعد دنیا بھر میں اس ویکسین کی خریداری کے لیے ممالک رابطے کرتے ہیں تاکہ اپنے شہریوں کو وبا سے محفوظ رکھ سکیں۔

ڈبلیو ایچ او پسماندہ ملکوں کے شہریوں کے لیے مفت ویکسین فراہمی کے پروگرام کی حمایت کر رہا ہے۔ فوٹو: ڈاکتر ماریانگیلا سیماؤ ٹوئٹر

منظوری حاصل کرنے والی ویکسین پر عالمی کوویکس ویکسین شیئرنگ سکیم میں شامل ہونے کے دروازے کھل جاتے ہیں۔ اس سکیم کا مقصد دنیا بھر خاص طور پر پسماندہ ملکوں کے شہریوں کے لیے کورونا سے بچاؤ کی ویکسین کی فراہمی بروقت ممکن بنانا ہے۔
اس وقت اسٹرازینیکا ویکیسن کے ساتھ فائزر کی کچھ خوراکیں اس سکیم کے ذریعے مختلف ملکوں کو فراہم کی جا رہی ہیں۔
عالمی ادارہ صحت کی اسسٹنٹ ڈائریکٹر ماریانگیلا سیماؤ نے کہا کہ دنیا کو شدت سے کورونا کی متعدد ویکسینز کی ضرورت ہے تاکہ اس تک رسائی کی بڑے پیمانے پر عدم مساوات سے نمٹا جا سکے۔
’ہم ویکسین بنانے والے سے کہتے ہیں کہ وہ کوویکس سکیم میں شریک ہوں اور اپنا حصہ ڈالیں تاکہ عالمی وبا کو دنیا بھر میں قابو کیا جا سکے۔‘

شیئر: