Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خام تیل کی قیمت 100 ڈالر فی بیرل تک جانے کا امکان

 تاجر تیزی سے شرط لگا رہے ہیں کہ خام تیل کی قیمت 100 ڈالر فی بیرل تک جا سکتی ہے۔ (فائل فوٹو: روئٹرز)
تیل کی عالمی قیمتوں میں بدھ کو مسلسل اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق تاجروں اور تجزیہ کاروں کے خیال میں خام تیل کی قیمت سنہ 2014 کے بعد پہلی بار رواں سال 100 ڈالر فی بیرل سے اوپر جا سکتی ہے۔
برینٹ تیل کی تجارت مسلسل تیسرے دن 70 ڈالر سے اوپر ہوتی رہی جو دو سال میں سب سے بڑا اضافہ ہے، جبکہ امریکی تیل کی قیمت میں بھی گذشتہ سال کی نسبت اضافہ ہوا ہے۔
 تاجر شرط لگا رہے ہیں کہ رواں سال کے آخر تک خام تیل کی قیمت 100 ڈالر فی بیرل تک جا سکتی ہے۔ نیویارک اور دوسرے تجارتی مراکز میں بڑی تعداد میں اس قیمت پر تیل کے سودے کیے جا رہے ہیں۔
کرسٹین مالیک جو امریکہ کے بہت بڑے بنک جے پی مورگن کے تجزیہ کار ہیں، کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ اس سال کے آخر تک 100 ڈالر فی بیرل کے کافی زیادہ امکانات ہیں۔
'سنہ 2021 کی دوسری ششماہی میں 100 ڈالر تک پہنچنے کے لیے طلب میں بہت زیادہ اضافہ چاہیے۔ لیکن اس صورتحال میں یہ ممکن ہے کیونکہ ہم کورونا کی چوتھی لہر نہیں دیکھ رہے۔‘
اس سطح پر تیل کو کورونا سے پہلے والی 10 کروڑ بیرل یومیہ طلب تک پہنچنے کی ضرورت ہوگی۔ لیکن کرسٹین مالیک اسے خارج از امکان قرار نہیں دیتے کیونکہ امریکہ، چین اور یورپ جیسی بڑی عالمی معیشتوں میں معاشی بحالی میں تیزی آئی ہے۔
کرسٹین مالیک کا مزید کہنا تھا کہ تیل کی پیداوار امریکی صنعت پر مالی اور ریگولیٹری رکاوٹوں، سعودی قیادت میں اوپیک اور دوسرے ممالک پر سخت کنٹرول اور اوپیک اور اس سے وابستہ کچھ ممبران کی زیادہ پیداوار کی فراہمی کی صلاحیت کے بارے میں خدشات کی وجہ سے تیل کی پیداوار ’سخت بندشوں‘ میں تھی۔
شاید سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور عراق کے پاس اضافی گنجائش ہے، لیکن یہ امکان نہیں ہے کہ بہت سے دوسروں (ممالک) میں یہ صلاحیت موجود ہے جو وہ سوچتے ہیں۔‘

شیئر: