Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ویکسین مہم سے تیل منڈیوں میں مزید توازن بحال ہوگا‘

وزرائے تواناائی نے یہ فیصلہ ایک آن لائن اجلاس میں کیا ہے۔(فوٹو عرب نیوز)
اوپیک اور تیل پیدا کرنے والے دیگر اتحادی ممالک نے معیشتوں کی بحالی پر خام تیل پیداوار یومیہ 2.1 ملین بیرل بڑھانے کے منصوبے کی تصدیق کی ہے۔
تیل پیدا کرنے والے ممالک کے وزرائے تواناائی نے یہ فیصلہ ایک آن لائن اجلاس میں کیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے کہا کہ’ مارکیٹ کی حالیہ پیش رفت نے تصدیق کی ہے کہ اپریل میں تیل کی پیداوار میں بتدریج بڑھانے کا فیصلہ درست تھا‘۔
انہوں نے کہا کہ’ ریکوری اور تیل کی طلب کے سلسلے میں اب بھی افق پر بادل موجود ہیں‘۔
انہوں نے بتایا کہ ’اجلاس آدھے گھنٹے سے کم  جا ری رہا ہے۔ مختصر آن لان اجلاس میں مزید ایرانی تیل کی پیداوار مارکیٹ آنے کے امکان پر تبادلہ خیال نہیں کیا گیا‘۔
العربیہ چینل کے مطابق وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے کہا ہے کہ ’دنیا بھر میں جاری ویکسین مہم کی بدولت تیل منڈیوں میں مزید توازن بحال ہوگا‘۔  
شہزادہ  عبدالعزیز بن سلمان نے کہا کہ’ امریکہ اور چین کی جانب سے تیل کی طلب بہتر ہوئی ہے تاہم منظر نامہ ابھی تک واضح نہیں ہے‘۔
دوسری طرف تیل پیدا کرنے والے ممالک  کا کہنا ہے کہ اگر ایک طرف تیل کی طلب بہتر ہورہی ہے تو دوسری جانب اس کا بھی امکان ہے کہ ایران کے لیے تیل منڈی کے دروازے کھل جائیں۔
اوپیک پلس میں شامل ممالک نے اپریل میں 2.1 ملین بیرل تیل پیداوار میں اضافے کا فیصلہ کیا تھا۔ طے کیا گیا تھا کہ مئی سے جولائی تک اضافہ ہوگا۔ انڈیا میں کورونا وائرس سے متاثرین کی تعداد بڑھنے کے باوجود تیل کی عالمی طلب میں اضافے کی توقعات کی بنیاد پر2.1 ملین بیرل پیداوار بڑھانے کی بات طے پائی تھی۔ 
اپریل کے دوران  ان فیصلے کے بعد سے تیل  کے نرخ بڑھنے شروع ہوئے اور سال رواں کے شروع سے اب تک 30 فیصد تک کا اضافہ ہوا تاہم ایٹمی معاہدے کے مذاکرات کے تناظر میں ایران کی تیل پیداوار میں اضافے کے امکان نے تیل کے بڑھتے ہوئے نرخ کی لہر کو روک لگادی ہے۔ 
اوپیک کے سیکریٹری جنرل محمد بارکندو کا کہنا ہے کہ ان کے خیال میں ایرانی تیل پیداوار میں اضافے سے کوئی مسئلہ پیدا نہیں ہوگا۔
سعودی وزیر توانائی نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے مئی میں روزانہ 8.48 ملین بیرل تیل نکالا ہے۔ 
باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ اوپیک پلس کے منگل کے اجلاس میں طے کیا گیا ہے کہ جون اور جولائی کے دوران تیل پیداوار میں تخفیف کی موجودہ سکیموں کی پابندی کی جائے گی۔
گروپ میں شامل ممالک نے اگست کے حوالے سے پیداواری پالیسی پر بحث نہیں کی۔ اوپیک پلس کا نیا اجلاس یکم جولائی کو ہوگا۔ 

شیئر: