Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مکہ: پاک افغان علما کانفرنس، مشترکہ علما کونسل کے قیام کی سفارش

پاکستانی سفیر بلال اکبر کا کہنا تھا کہ ’مکہ میں ہونے والی ’افغان امن کانفرنس‘ افغانستان میں قیام امن کا زریں موقعہ ہے‘ (فوٹو: عاجل)
رابطہ عالم اسلامی کے تحت افغانستان میں قیام امن کے لیے پاک افغان علما کانفرنس کی جانب سے جاری اعلامیے میں مشترکہ علما کونسل کے قیام کی سفارش کی گئی ہے۔ 
مکہ میں جمعرات کے روز کانفرنس کے اختتام پر جاری اعلامیے میں اتحاد و یکجہتی کے حوالے سے سعودی عرب کی کوششوں سراہا گیا-  

 

عاجل ویب سائٹ کے مطابق مشترکہ اعلامیے میں سعودی عرب کی طرف سے اتحاد بین المسلمین کی سرپرستی اور حمایت پر سعودی عرب کو سراہا گیا جبکہ پاکستان میں امن عمل کی بھرپور حمایت کا اعادہ کیا گیا۔ 
سعودی عرب میں متعین پاکستانی سفیر بلال اکبر نے کانفرنس کے حوالے سے اس امر کی یقین دہانی کرتے ہوئے کہا کہ مکہ میں منعقد ہونے والی ’افغان امن کانفرنس‘ افغانستان میں قیام امن کا زریں موقعہ ہے- 
’اس کی بدولت افغانستان میں قیام امن کی راہ ہموار ہوگی- افغانستان کے ساتھ ماضی کی تلخیوں کا صفحہ پلٹنے اور امن قائم کرنے کا موقعہ مہیا ہوا ہے- وہ سعودی عرب کی کوششوں کو قدر و منزلت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں-‘ 
پاکستان اور افغانستان کے منتخب علما نے افغانستان میں قیام امن کے تاریخی اعلان پر خانہ کعبہ کے سائبان تلے دستخط کردیے- انہوں نے مکہ مکرمہ سے افغانستان میں ’اعلان امن ‘ کی دستاویز جاری کی جس سے افغان بحران کے حل کی راہ ہموار ہوگی- 

 سعودی عرب کی سرپرستی میں کانفرنس کے اختتام پر تاریخی اعلان پراتفاق کیا گیا(فوٹو، ایس پی اے)

مکہ میں منعقدہ ’ افغان امن کانفرنس‘ میں پاکستان کے وزیر مذہبی امور ڈاکٹر نور الحق قادری اور افغانستان کے وزیر حج و اوقاف شیخ قاسم حلیمی نے  متحارب فریقوں کے درمیان مذاکرات کی نمائندگی کی- 
رابطہ عالم اسلامی کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر محمد العیسی جو مجلس علما  المسلمین کے سربراہ بھی ہیں، تاریخی اعلان پر دستخط کی تقریب میں شریک تھے- 
مکہ مکرمہ میں رابطہ عالم اسلامی کے سائبان تلے سعودی عرب کی سرپرستی میں پاکستان، افغانستان کانفرنس کے اختتام پر تاریخی اعلان پر دستخط کیے گئے-
کانفرنس میں پہلی بار افغان عوام کے درمیان مصالحت کے لیے افغانستان اور پاکستان کے منتخب علما شریک ہوئے- 
تاریخی اعلان میں افغان بحران کا جامع اور حتمی حل نکالنے پر اتفاق رائے کیا گیا- طے کیا گیا کہ  افغانستان میں متحارب فریقوں کے درمیان مصالحتی عمل کی سرپرستی کی جائے گی-

کانفرنس میں اس امر پرزوردیاگیا کہ تشدد کو کسی بھی مذہب یا قومیت سے نہ جوڑا جائے(فوٹو،ایس پی اے) 

قدر مشترک تک رسائی حاصل کی جائے گی- تمام سیاسی و اقتصادی و سماجی مسائل مشترکہ ٹیم کے جذبے سے طے کیے جائیں گے تاکہ افغانستان  میں جاری خونریزی بند ہو- افغان عوام امن، مصالحت، استحکام اور دنیا بھر میں ترقی کے عمل کی قیادت کریں-
منعقدہ کانفرنس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ تشدد کو کسی بھی مذہب یا قومیت یا تمدن اور نسل سے نہ جوڑا جائے- یہ بات تسلیم کی گئی کہ ہر طرح کی دہشتگردی اور انتہا پسندی سے پیدا ہونے والے تشدد اور خودکش حملے اسلام کے بنیادی عقائد کے منافی ہیں- 
پاکستان اور افغانستان کے علما نے افغانستان میں امن و استحکام کی سرپرستی پر خادم حرمین شریفین شاہ سلمان اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان  کا شکریہ ادا کیا اور اتحاد و اتفاق کی راہ ہموار کرنے والی کوششوں پر سعودی عرب کو خراج تحسین پیش کیا- 
علما نے اس امر پربھی زور دیا کہ امت مسلمہ کے اتحاد و اتفاق کی تشکیل میں سعودی عرب کا کردار بے حد اہم ہے- انہوں نے خواہش ظاہر کی کہ سعودی عرب امت مسلمہ خصوصا پاکستان اور افغانستان کے علما کے حلقوں میں امن اعلامیے سے جنم لینے والے جذبے کی سرپرستی اور تائید وحمایت جاری رکھے گا- 
رابطہ عالم اسلامی کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ  سعودی عرب اسلامی جدوجہد کی حمایت اپنے تاریخی فرض کے طور پر ادا کرتا رہے گا-
 ڈاکٹر العیسی نے  کہا کہ آج کا اجتماع اس بات کا ثبوت ہے کہ امت مسلمہ، فرزندان اسلام اور دنیا بھر کے انسانوں کے مفاد کے لیے کوشاں ہے- علما اس حوالے سے اپنی ذمہ داری اور اپنے عہد و پیمان کی تکمیل کے سلسلے میں سچے اور امین ہیں- 
پاکستان کے وزیر مذہبی امور ڈاکٹر نور الحق قادری نے کہا کہ معاشرے میں روا داری کا فروغ اور امن و امان کا قیام دین حق کے بنیادی مقاصد ہیں- ہمارا دین  اتحاد و یکجہتی کا درس دیتا ہے- عالمی تعاون کی حمایت کرتا ہے- فلاحی کاموں میں شرکت کی تعلیم دیتا ہے- ہنگامہ آرائی سے منع کرتا ہے- ڈاکٹر قادری نے  کہا کہ  سعودی عرب نے افغانستان میں قیام امن کے لیے ہمیشہ موثر کردارادا کیا- پاکستان بھی ہمیشہ امن و صلح کا علمبردار رہا ہے- 
مملکت میں متعین افغان سفیر احمد جاوید مجددی نے کہا کہ آج کی کانفرنس کا اہم پہلو یہ ہے کہ  یہ مقدس شہر میں ممتاز علما کی شرکت سے ہورہی ہے- مملکت نے افغانستان کو کبھی مایوس نہیں کیا- او آئی سی میں متعین افغان سفیر ڈاکٹر شفیق نے کہا کہ مسلم دنیا کے تنازعات کے حل میں سعودی عرب اور اس کی قیادت کا کردار ہمیشہ نتیجہ خیز رہا ہے- انہوں نے کہا کہ افغانستان چار عشروں سے جنگوں کی تلخیاں جھیل رہا ہے- یہ کانفرنس بامقصد مکالمے اور موثر ثالثی کے ذریعے افغان بحران کے حل کی سنجیدہ کوشش ہے- 
کانفرنس کے کئی اجلاس ہوئے جن میں پاکستان اور افغانستان کے علما نے افغانستان میں امن کی جڑیں مضبوط کرنے کے لیے پختہ عزم کا اظہار کیا اور امت مسلمہ کے مسائل کے حل کے  سلسلے میں سعودی عرب کی کوششوں کو سراہا- جبکہ اس بات کا کھل کا اعتراف کیا کہ رابطہ عالم اسلامی ہی ان کا علمی، فکری اور عوامی  سائبان ہے-

شیئر: