Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نیٹو کو چین اور روس سے نئے چیلنجز کا سامنا ہے: جوبائیڈن

امریکی صدر یورپ کے دورے پر ہیں جس میں انہوں نے یورپی رہنماؤں سے ملاقاتیں کی ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
امریکی صدر جوبائیڈن نے خبردار کیا ہے کہ نیٹو کو چین اور روس سے نئے چیلنجز کا سامنا ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے یقین دلایا کہ واشنگٹن کی جانب سے اتحادیوں کے ساتھ تعاون کی تجدید بھی کی جائے گی۔
پیر کو سامنے آنے والے بیان میں جوبائیڈن کا کہنا تھا کہ ’گزشتہ برسوں کے دوران نئے چیلنجز کی موجودگی کو تسلیم کیا گیا ہے۔ روس اور چین وہ برتاؤ نہیں کر رہے جس کی ان سے توقع تھی۔‘
یورپ روانگی سے قبل امریکی صدر جوبائیڈن نے صحافیوں کو بتایا تھا کہ صدر ولادیمیر پوتن اور چین پر واضح کرتا ہوں کہ یورپ اور امریکہ مضبوط ہیں۔‘
امریکی صدر یورپ کے دورے پر ہیں، اس دورے کے دوران انہوں نے یورپی رہنماؤں سے ملاقاتیں کی ہیں۔
چین نے سات ممالک کے گروپ (جی سیون) کو واضح طور پر متنبہ کیا ہے کہ وہ دن ختم ہو چکے ہیں جب ’چھوٹے‘ ممالک کے گروپ دنیا کی قسمت کا فیصلہ کرتے تھے۔
برسلز میں نیٹو کے ہیڈ کوارٹر میں اجلاس کے لیے دیگر رہنماؤں کے ساتھ پہنچنے پر امریکی صدر نے اس بات پر زور دیا کہ یہ اتحاد امریکی سکیورٹی کے لیے ’انتہائی اہم‘ ہے۔
جوبائیڈن نے ایک بار پھر اس بات پر زور دیا کہ نیٹو معاہدے کی شق پانچ ایک ’مقدس ذمہ داری‘ ہے۔ اس شق کے تحت نیٹو رکن ممالک ایک دوسرے کے دفاع کے ذمہ دار ہیں۔ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس شق پر اعتراض کیا تھا۔

نیٹو چیف جینز سٹولٹن برگ نے امریکی صدر جوبائیڈن سے ہیڈ کوارٹر میں ملاقات کی۔ (فوٹو: اے ایف پی)

اتحادیوں نے افغانستان سے انخلا، سائبر حملوں کے بارے میں مشترکہ ردعمل اور ابھرتے ہوئے چین کے چیلنج سے متعلق بیان پر متفق ہونا تھا۔
نیٹو کے چیف نے عالمی رہنماؤں کے پہنچنے سے ہیڈ کوارٹر میں رپورٹرز کو بتایا کہ ’ہم نئی سرد جنگ میں داخل نہیں ہو رہے اور چین ہمارا مخالف نہیں، ہمارا دشمن نہیں ہے۔‘
’لیکن اتحاد کی حیثیت سے ابھرتے ہوئے چین کی وجہ سے ہماری سلامتی کو درپیش خطرات سے نمٹنے کی ضرورت ہے۔‘

شیئر: